مسجد اقصیٰ کا شمار مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات میں ہوتا ہے لیکن حرم الشریف کا ایک حصہ یہودیوں کے لیے بھی مخصوص ہے
اسرائیلی پولیس اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان مسجد القصٰی کمپلکس میں تصادم ہوا ہے اس تصادم میں چھ اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
یہ تصادم اُس وقت ہوا جب سنیچر کو مشرقی یروشلم میں مسجد القصٰی کے کمپلکس میں اسرائیلی پولیس داخل ہوئی۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق فلسطینیوں نے مسجد میں داخل ہونے کے بعد مورچہ بندی کی اور پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ جسے روکنے کے لیے پولیس کو مسجد میں داخل ہونا پڑا۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں نے مقدس دیوار کی زیارت کے لیے آنے والے یہودیوں کی عبادت میں خلل ڈالا ہے۔
مسجد القصٰی کا شمار مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات میں ہوتا ہے لیکن حرم الشریف کا ایک حصہ یہودیوں کے لیے بھی مخصوص ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس تصادم میں کئی اہلکار زخمی ہوئے ہیں لیکن کسی بھی فلسطینی شہری کی ہلاکت کی اطلاع نہیں ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے چھ فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔
پولیس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’چہرے پر ماسک چڑھائے بلوائی مسجد میں داخل ہوئے اور انھوں نے مسجد القصٰی کے اندر پولیس پر پتھر اور بلاک پھینکے۔‘
’انھوں نے پولیس پر براہ راست آتش گیر مواد بھی پھینکا۔‘
بیان کے مطابق ’بلوائیوں کی جانب سے زیادہ ہنگامہ آرائی اور کشیدگی اور مزید پولیس اہلکاروں کو زخمی ہونے سے بچانے کے لیے، پولیس مسجد کے اندر داخل ہوئی اور حالات معمول پر لانے کے لیے دروازے بند کر دیے گئے۔‘