عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ اسرائیلی دہشت گردی پر ناراض
الجزائر کی معروف گلوکارہ سوعاد میسی نے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری کے خلاف بطور احتجاج اسرائیل میں اپنے فن کا مظاہرہ
کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
مصری روزنامہ الاہرام کی رپورٹ کے مطابق گلوکارہ نے یہ انکار اسرائیل کی طرف سے جاری اندھے قتل عام کے خلاف نفرت کے اظہار کے طور پر کیا ہے۔
گلوکارہ نے اس بارے میں کہا ” ایک گلوکارہ کے طور پر یہ میرا حق ہے کہ ایک ایسے ملک میں پرفام کرنے سے انکار کروں جو ملک ننھے بچوں کو قتل کرتا ہو، خواتین کے خون سے ہاتھ رنگتا ہو، حتی کہ حاملہ خواتین کی زنگی کا چراغ گل کر دیتا ہو اور بوڑھوں کا خون کرتا ہو۔ ”
میسی نے مزید کہا ” ایک ایسا ملک جس کے فوجی ہر جاندار کو گولی مارنے کو بے چین ہوں، ایسے ملک میں گانے کا مطلب ہے کہ میں اس ملک کی اس دہشت گردی کی تائید کرتی ہوں۔”
گلوکارہ نے اپنے انٹرویو کے دوران کہا جب بھی مجھے اسرائیل میں فن کے اظہار کی دعوت دی گئی ہے میں نے انکار کر دیا ہے۔
میسی نے کہا وہ امن کے لیے گاتی ہے، انٹرویو میں اس نے کہا گانا تو غزہ، گوانتا نامو بے اور سہاران مغرب میں گانا چاہیے۔ میسی بالعموم عربی اور فرانسیسی زبان میں گاتی ہے، اسے شہرت 2001 ے دوران گائے گانوں سے ملی جس میں ایک داستان گو کے طور پر گایا گیا گانا زیادہ مشہور ہوا۔