اسرائیل نے دعویٰ کیاہے کہ سیکیورٹی فورسز نے اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کی جانب سے اسرائیل ریاست میں حملوں کی ایک بڑی سازش کا پتا چلا کر
اسے ناکام بنا دیا ہے۔
اسرائیلی داخلی سلامتی کے ذمہ دار ادارے ’’شن بیت‘‘ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کے جنگجوئوں نے بیت المقدس میں اسرائیلی فٹ بال اسٹیڈیم اور مقبوضہ مغربی کنارے سمیت مختلف شہروں میں اسرائیلی تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی تاہم اسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔
بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے ستمبر میں حماس سے تعلق کے شبے میں 30 فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ان میں سے بعض نے اردن اور غزہ کی پٹی میں براہ راست حماس کی عسکری قیادت کی زیر نگرانی اسلحے کے استعمال اور بم دھماکوں کی تربیت حاصل کی تھی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل میں حملوں کی منصوبہ بندی ترکی میں موجود حماس کے ذمہ داران کی تھی۔ بیت المقدس میں اسرائیلی فٹبال اسٹیدیم ’’ٹیڈی‘‘، ریلوے لائن اور کئی دوسری اہم تنصیبات ہٹ لسٹ پر تھیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی سلامتی کے ادارے کی جانب سے یہ دعویٰ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بیت المقدس اور مقبوضہ مغربی کنارے میں پچھلے کئی ہفتوں سے پرتشدد مظاہرے جاری ہیں۔ یہ مظاہرے یہودیوں کے فلسطینیوں کی املاک پر حملوں اور حرم قدسی میں داخلے کے ردعمل میں ہو رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کو طاقت کے استعمال سے مظاہروں سے روکنے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے۔