اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کے روز فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی سے ایک راکٹ جنوبی اسرائیل میں داغا گیا تاہم اس سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی سے مبینہ طور پر داغا گیا راکٹ جنوبی اسرائیل کی اشکول یہودی کالونی کے قریب گرا ہے۔ سولہ ستمبر کے بعد غزہ سے داغا جانے والا یہ پہلا راکٹ ہے۔
ترجمان نے نہیں بتایا کہ راکٹ حملے کے ردعمل میں اسرائیلی فوج کیا حکمت عملی اختیار کرے گی کیونکہ یہ راکٹ ایک ایسے وقت میں داغا گیا ہے جب فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی بھی قائم ہے۔
خیال رہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت’’حماس‘‘ اور اسرائیل 26 اگست کو مصر کی ثالثی کے تحت 50 روزہ جنگ کے بعد فائر بندی پر متفق ہوئے تھے۔ قریبا دو ماہ تک جاری رہنے والی اسرائیلی فوجی جارحیت میں غزہ میں 2162 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوگئے تھے۔ شہداء اور زخمیوں میں بیشتر بچے، خواتین اور عام شہری شامل ہیں۔
حماس اور اسرائیل مصر کے توسط سے جنگ بندی کو مستقل بنانے کے لیے دوبارہ مذاکرات کی بھی تیاری کر رہے ہیں تاہم فلسطین میں تازہ کشیدگی کے باعث یہ مذاکرات التواء کا شکار ہوئے ہیں۔