سنگاپور۔اسمارٹ فون ضرورت اور سہولت کے ساتھ لوگوں خاص طور پر نوجوانوں کے لیے ایک نشہ اور لت بھی بن چکا ہے، جس کا مسلسل اور بے مقصد استعمال ایسا کرنے والے کو سماج سے کاٹ دیتا ہے۔ اسمارٹ فون کے متواتر استعمال کے عادی ہوجانے والے بہت سے افراد خود بھی اس لت سے جان چھڑانا چاہتے ہیں، اور ایسے لوگوں کے لیے خوش خبری ہے کہ اب ان کے لیے ایسا کرنا ممکن ہوگیا ہے۔سنگاپور سے تعلق رکھنے والے تین طلبہ ایک ایسی ایپلی کیشن فنڈنگ کے حق دار قرار پائے ہیں جو لوگوں کو اسمارٹ فون کے استعمال سے روکنے کے لیے ترغیب دے گی۔سنگاپور کے اخبار ’’اسٹریٹس ٹائمز‘‘ کی ویب سائٹ کے مطابق ’’ایپل ٹری‘‘ کے نام سے تیاری کے مراحل سے گزرنے والی اس ایپلی کیشن کا مقصد یہ ہے کہ لوگ پورا پورا دن اور ہر لمحہ اپنے اسمارٹ فون سے چمٹے رہنے کے بہ جائے اپنے دوستوں اور رشتے داروں سے بالمشافہ ملاقات کریں اور یوں لوگ حقیقی سماجی رابطے کریں گے۔یہ ایپلی کیشن بڑے دل چسپ طریقے سے کام کرے گی۔ اسے جب ساتھ رکھے ہوئے دو یا دو سے زیادہ اسمارٹ فونز کے ساتھ رکھا جائے گا تو یہ اپنے ساتھ موجود تمام فونز کو ساکت یا جیم کردے گی۔ فون کے ساکت ہوجانے کے بعد اگر اس کا مالک اپنے فون کو نہ چھوئے تو اس کی اسکرین پر ایک سیب کا درخت نظر ا?نے لگے گا، جو ا?ہستہ ا?ہستہ بڑھن
ے لگے گا اور اس پر ڈیجیٹل سیب اْگنے اور بڑھنے لگیں گے۔ ان سیبوں کے بدلے ان کی تعداد کے اعتبار سے فون کا مالک انعامات حاصل کرسکے گا۔اسمارٹ فون کا مالک جب تک اپنے فون کو ہاتھ نہیں لگائے گا، اس وقت تک انعامات بڑھتے رہیں گے۔یوں انعام ملنے کی خواہش کے تحت اسمارٹ فون رکھنے والا اسے کم سے کم استعمال کرے گا اور رفتہ رفتہ اس لت سے نجات حاصل کرلے گا۔اس ایپلی کیشن کی تیاری میں شامل طالب علم لیبرن لِن نے اس اختراع کی ایجاد کا سبب بتاتے ہوئے کہا کہ وہ اور ان کے دوست ساتھ بیٹھے ہوئے گپ شپ کر رہے تھے اور ان کے اسمارٹ فون ایک ساتھ رکھے ہوئے تھے، اس دوران انھیں یہ ایپلی کیشن بنانے کا خیال ا?یا۔اس ایپلی کیشن کو تیار کرنے والے طلبہ کے گروپ کو 24 ہزار امریکی ڈالر بہ طور فنڈ دیے گئے ہیں۔ اسمارٹ فون کی لت سے نجات دلانے والی اس دل چسپ ایپلی کیشن کو سنگاپور کے قومی دن کے موقع پر ریلیز کیا جائے گا۔