لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ دو شنبہ کو اسمبلی کی کارروائی میں اعظم خاں کی بھینس کا معاملہ چھایا رہا۔ یہ معاملہ مخالف پارٹی کے لیڈر سوامی پرساد موریہ نے اٹھایا ۔ انہوںنے کہا کہ اعظم خاںنے اس بات کو تسلیم کر لیا ہے کہ ان کی بھینس کی قسمت ان سے اچھی ہے۔اس پر اعظم خاں نے اپنی بھینس سوامی پرساد موریہ کو تحفہ کے طور پر دیتے ہوئے کہا کہ کل کے اخباروں میں موریہ کی فوٹو ان کی بھینس کے ساتھ شائع ہوگی۔ فوٹو کو پہچاننا مشکل ہو جائے گا۔ گورنر کے خطبہ کی مخالفت میں تقریر کرتے ہوئے سوامی پرساد موریہ نے نظم و نسق کے حالات پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ اگر نظم و نسق بہتر ہوتا تو اعظم خاں کی بھینس چوری نہیں ہوتی۔ بھینس کو چوری تو کر لیا گیا لیکن اس کے عوض دوسری بھینس برآمد کی گئی۔ اس پر اعظم خاں نے اپنی ایک بھینس موریہ کو تحفے میں دیتے ہوئے کہاکہ ان کی بھینس کی قسمت کل اخباروں میں دکھائی دے گی اور موریہ جی کے ساتھ بھینس کا فوٹو بھی شائع ہوگا۔ اس میں شناخت کرنی مشکل ہو جائے گی کہ اس میں بھینس کون ہیں اور اس کا جواب دیتے ہوئے موریہ نے کہا کہ آپ ہی لوگ ہیں جو انسان اور جانور میں کوئی فرق نہیں سمجھتے ۔ اس سلسلہ میں بھینس کے تبادلہ کا ایک قصہ بی جے پی رکن اسمبلی ستیش ماہانہ نے سنایا۔ بھینس کر کئے گئے تبصرہ پر وزیر اعلیٰ سمیت اسمبلی کے اراکین لطف اندوز ہوتے رہے۔