نئی دہلی:لوک سبھا میں بجٹ پیش کرنے سے پہلے کانگریس کے کے سی وینو گوپال نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی اور حیدرآباد یونیورسٹی کے مسئلہ پر غلط بیانی کا الزام لگاتے ہوئے انسانی وسائل کی ترقی کے وزیراسمرتی ایرانی کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس پیش کیا ۔
مسٹر گوپال نے آج لوک سبھا میں ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپنی نشست سے اٹھ کر محترمہ ایرانی کا مسئلہ اٹھایا۔لوک سبھا کی اسپیکر محترمہ سمترا مہاجن نے ایوان کو بتایا کہ مسٹر وینو گوپال کا استحقاق شکنی کا نوٹس میرے پاس زیر غور ہے ۔ اس کے بعد وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے بجٹ پیش کیا۔مسٹر وینو گوپال نے محترمہ مہاجن کو آج بھیجے گئے نوٹس میں کہا کہ محترمہ ایرانی نے حیدرآباد اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے حالیہ واقعات کے سلسلے میں 24 فروری کو لوک سبھا میں بیان ان اداروں میں سرکاری مداخلت کے بارے میں حقائق کو چھپا کر ایوان کو گمراہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ ایرانی نے اپنی تقریر میں تیستا سیتلواڈ کی کتاب کا ذکر کیا جو 2001 میں ہی ہٹا دی گئی تھی۔ انہوں نے اس طرح روہت ویمولا اور یوم مھیشاسرکے بارے میں بھی غلط بیانی کی ہے ۔