نئی دہلی : مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے اس اعتراف کے ساتھ آنے والا سال انتہائی آزمائشوں سے بھرا ہوگا، اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے کے سکاری عہد کے ساتھ آج 17۔2016 کا عام بجٹ پیش کر دیا۔
مسٹر جیٹلی نے محسوس کیا کہ عالمی اقتصادی گراوٹ کے باوجود ہندستانی معیشت کے قدم جمے ہوئے ہیں اور شرح نمو کی رفتار 7.6فیصد رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ چالو کھاتے کا خسارہ 18.0ارب ڈالر سے گھٹ کر 14.4ارب دالر ہو گیا ہے ۔جو مجموعی داخلی پیداوار کا 1.4 فی صد ہے ۔کنزیومر انڈکس پرائس می شرح بھی گھٹ کر 5.4فیصد ہو گئی ہے ۔
وزیر خزانہ نے کاشت کاری کے شعبے میں زبردست اصلاح کا اعلان کیا جس کے تحت اسی مالی سال میں نو لاکھ کروڑ روپے کا زرعی قرض مہیا کیا جائے گا۔بجٹ میں بنیادی ڈھانچے کے لئے 2،21،246 کروڑ روپے اور سوچھ بھارت ابھیان’ کیلئے کروڑ 9،000 روپے مختص کئے گئے ہیں۔درج فہرست ذات و قبائل کے لئے اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم کے تحت 500 کروڑ رو پے مختص کئے گئے ہیں۔ سڑکوں اور ہائی ویز کے لئے 55،000 کروڑ روپے دیئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ غریبی کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے والے کنبوں کی خواتین کو ایل پی جی کنکشن فراہم کرنے کے لئے کے لئے ، 2،000 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ مسٹر جیٹلی چوٹی کی یونیورسٹیوں میں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے ایک اعلی تعلیم فنانسنگ ایجنسی کے قیام کا اعلان کیا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ہندستان تیار کردہ کھانوں کے لئے ایف آئی پی بی کے ذریعہ صد فی صد راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ 17۔2016 کے لئے 3.9فیصد کا مالی نشانہ اور آئندہ مالی سال کے لئے 3.5 فیصد کا مالی نشانہ برقرار رکھا گیا ہے ۔مسٹر جیٹلی نے ان لوگوں کے لئے جن کی سالانہ آمدنی پانچ لاکھ روپے سے کم ہے ، مختلف رعایات کا بھی اعلان کیا ہے ۔