پرتھ۔پریکٹس سیشن سے اچانک بریک لینے کی ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی حکمت عملی اگرچہ بہت لوگوںکو راس نہیں آئی ہو لیکن سچن تندولکر نے مہندر سنگھ دھونی کے اس فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ تازہ رہنے اور اضافی مشق سے زیادہ بوجھ نہیں لینے کے درمیان مناسب توازن ضروری ہے۔ ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ دیکھنے کل میلبورن میں موجود عالمی کپ کے برانڈ سفیر تندولکر نے آئی سی سی کے سرکاری میڈیا زون میں جاری ریلیز میں کہاکامیابی کیلئے کامیاب مجموعہ ضروری ہے۔دھونی ہمیشہ مشق اور ریکوری کے درمیان توازن کے حامی رہے ہیں اور تندولکر نے بھی ان کے سر میں سر ملایا۔انہوں نے کہاتازہ رہنے اور اضافی مشق سیشن سے خود پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالنے کے درمیان توازن ضروری ہے۔ یقینی طور پر اگر کوئی اچھا نہیں کھیل رہا ہے تو اسے زیادہ سے زیادہ پریکٹس کی ضرورت ہے لیکن سب کچھ ٹھیک ہے تو اور صحیح وقت پر بہترین کارکردگی کرنا ضروری ہے۔تندولکر نے کہا کہ ٹی 20 کرکٹ کے آنے اور نئی فیلڈنگ پابندیوں سے اب نو سے زیادہ رنز فی اوور کی شرح سے بھی ہدف کا تعاقب کرنا ممکن ہے۔انہوں نے کہااتنے بڑے اسکور والے میچ ہونے کے دو وجہ سے ہے۔ پہلا تو اصول میں تبدیلی کیونکہ اب سرکل کے باہر ایک فیلڈر کم ہوتا ہے۔
اس سے گیندباز کو الگ طریقے سے گیند بازی کرنی پڑتی ہے اور کافی فرق ہو جاتا ہے۔تندولکر نے کہااب آٹھ رن فی اوور کی رفتار سے بھی رن بن رہے ہیں۔ ٹی 20 میں تو نو سے زیادہ کی رفتار سے بھی ہدف حاصل کیا جا رہا ہے۔ کھلاڑیوں میں یہ اعتماد پیدا ہو گیا ہے کہ نو رن فی اوور کی اوسط سے بھی ہدف کا تعاقب کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلسل دوسری بار عالمی کپ کا برانڈ سفیر بن کر وہ فخرکررہے ہیں۔انہوں نے کہامیں 2011 اور 2015 ورلڈ کپ کا برانڈ سفیر بنانے کے لئے آئی سی سی کو شکریہ دیتا ہوں۔ مجھے یاد ہے کہ میں 1987 ورلڈ کپ میں 14 برس کا بال بوائے تھا اور ڈریسنگ روم کے باہر بیٹھا رہتا تھا۔ وہاں سے 2015 عالمی کپ کا برانڈ سفیر بننے تک کا سفر بہت خاص ہے۔چھ ورلڈ کپ کھیل چکے تندولکر کیلئے ایم سی جی کے اسپٹیلٹ باکس سے ٹورنامنٹ کو دیکھنا نیا تجربہ رہا۔انہوں نے کہامیں دلچسپی سے ورلڈ کپ دیکھ رہا ہوں اور یہ نیا تجربہ ہے۔ ابھی تک یہ ٹورنامنٹ کافی دلچسپ رہا ہے۔ ہم نے کچھ الٹ پھیر دیکھے۔ ٹیموں نے مسابقتی اور اچھا کرکٹ کھیلا ہے اور آنے والے میچوں میں بھی ایسا ہی دیکھنے کو ملے گا۔