رام پور : الیکشن کمیشن پر پھر نشانہ لگاتے ہوئے سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان نے جمعرات کو کہا کہ وہ ‘ خدا کی طرح برتاؤ ‘ نہیں کر سکتا اور انہوں نے کمیشن کو چیلنج کیاکہ وہ ان کی اسمبلی کی رکنیت ختم کر کے دکھائے. الیکشن کمیشن نے خان کے اتر پردیش میںتقریرکرنے پر پابندی لگا دی ہے .
خان نے کہا ، ‘ الیکشن کمیشن خدا کی طرح برتاؤ نہیں کر سکتا . اس کے بجائے اسے ایسی کارروائی کی جائے جو جمہوریت کے دوستانہ اور آئین کی روح کے مطابق ہو . ‘
اتر پردیش کے متنازعہ وزیر نے کہا کہ کمیشن کو ‘ جرأت دکھانا چاہئے ‘ اور اتر پردیش اسمبلی میں ان کی رکنیت کو ختم کرنا چاہئے .
الیکشن کمیشن نے خان کی طرف سے اس کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے لئے 23 اپریل کو ایک تازہ وجہ بتاو نوٹس جاری کیا . اس سے کچھ دن پہلے ہی الیکشن کمیشن نے خان کے متنازعہ ‘ کارگل ‘ بیان کو لے کر ریاست میں ان کی تبلیغ پر پابندی لگا دی تھی .
خان نے کہا کہ مجھے کسی شخص کی رحم یا نرمی کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ لوگ میرے سیاسی زندگی کے آغاز سے ہی مجھے اصولوں اور اعلی آدرشوں والے شخص کے طور پر جانتے ہیں ‘ سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن نے ان کے ساتھ مختلف طریقے سے اور جانبدارانہ طریقے سے برتاؤ کیا کیونکہ وہ ایک مسلمان ہیں .
اعظم خان نے کہا ، ‘ ایک شخص ، ( امت شاہ ) جسے وسیع سطح پر شرارتی عناصر سمجھا جاتا ہے اور جسے مختلف سیاسی تنظیموں اور سماجی ، مذہبی اور سیاسی میدان کیممتاز شخصیت کیطرف سے انسانیت کا قاتل بتایا جاتا ہے ، کو بی جے پی امیدواروں کے لئے تقریر کرنے اور تبلیغ کرنے کی اجازت دے دی جاتی ہے . لیکن چونکہ میں ایک مسلمان ہوں الیکشن کمیشن نے میرے خلاف کارروائی کی ہے . ‘
انہوں نے گزشتہ ماہ بھی کمیشن پر اس وقت حملہ بولا تھا جب ان پر اتر پردیش میں ریلیوں میں تقریر کرنے پر پابندی لگا دی گئی تھی . انہوں نے اس وقت کہا تھا کہ الیکشن کمیشن قانون سے اوپر نہیں ہے .
سماج وادی پارٹی لیڈر نے کہا تھا ، ‘ جمہوریت میں ہمیں چپ کروانا اور اس طرح سے سزا کرنا ، مکمل طور پر غلط ہے . اس سے ملک کو ظاہر کرتا ہے کہ الیکشن کمیشن سی بی آئی میں تبدیل ہو رہا ہے . ‘