لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ وزیر شہری ترقیات اعظم خاں نے اپنی رہائش گاہ پر محکمہ کی ۵۱۱۴۱ کروڑ روپئے کی اسکیموں کا افتتاح کیا جس کے تحت قنوج ، مرزا پور ، اٹاوہ، لکھیم پور کھیری اور مین پوری میں سوڈا کے تحت ۱۱۷۶ مکانات کی تعمیر ہوگی۔ اس میں ۹۶ء۳۴۸۰ لاکھ روپئے کے اخراجات کا تخمینہ ہے اس کے علاوہ ریا
ست کے ۷۳؍اضلاع میں ضلع کے شہری حلقوں میں اقلیتی اکثریتی علاقوں کو ۱ء۴۷۶۶۱ لاکھ روپئے کی لاگت سے انٹر لاکنگ نالیوں کی تعمیر و دیگر سہولتیں مہیا کرائی جائیں گی۔ الہ آباد کے کمبھ حلقہ میں کل اہم اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں تو چاہتا ہوں کہ ملک کا ماحول ایسا بنے کہ مسلمان کمبھ کا انتظام کریں اور راج ناتھ سنگھ اجودھیا میں بابری مسجد تعمیر کریں۔ انہوں نے کہا کہ کمبھ علاقہ میں لفٹ اور چوراہوں کی سڑکیں تعمیر کی جائیں گی جس پر تقریباً ۶۰۰ کروڑ روپئے کے اخراجات کا تخمینہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ راج ناتھ سنگھ نے معافی کی بات کہی ہے تو اس پر غور کیا جائے گا۔ وہ اگر بابری مسجد بنوادیں تو سارا اختلاف ختم ہو جائے گا۔ مودی کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سماج وادی پارٹی حکومت کے دور میں فاشسٹ طاقتیں سرگر م ہو جاتی ہیں اور اترپردیش میں فسادات کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ نریندر مودی نے کل الزام عائد کیا تھا کہ اترپردیش میں قانونی نظام درست نہیں ہے۔ گجرات میں دس سال میں کوئی فساد نہیں ہوا اور یہاں دو سال میں ۱۵۰فسادات ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ مودی پورے ملک کو گجرات بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مودی پر گجرات میں ڈرا دھمکاکر ووٹ لینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے مسلمانوں کو ڈر ہے کہ اگر مودی کی حمایت نہیں کی تو ان کو قتل کر دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت کے ذریعہ ووٹ لینے کو سیکولرزم نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلمان متحد ہوجائیں تو مودی کی حکومت نہیں بن سکتی۔ انہوں نے مودی کی کل کی ریلی کو ناکام بتاتے ہوئے کہا کہ ریل گاڑیاں اور بسیں خالی تھیں اور ریلی میںزیادہ مجمع بھی نہیں تھا۔