پرتاپ گڑھ : اتر پردیش کے گورنر رام نائک نے کہا کہ اسمبلی کارروائی کی سی ڈی چیئر مین سے طلب کی گئی ہے ۔ایڈیٹنگ کے بعد جو سی ڈی موصول ہوئی ہے اس میں بیس الفاظ غیر آئینی ہیں۔چیئر مین کے ساتھ پارلیمانی وزیر اعظم خاں بیرونی ملک گئے ہیں ،جن کو 9/ اپریل کو صفائی دینے کیلئے گورنر ہاوُس طلب کیا گیا ۔گورنر مسٹر نائک جمعرات کو ضلع ہیڈکواٹر شہر کے ہادی ہال میں راشٹریہ شیکچھک مہاسنگھ اتر پردیش کے ذریعہ ہندو نئے سال پر منعقد پروگرام کو خطاب کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوے کہا ، گورنر مسٹر نائک نے کہا کہ چیئر مین نے صفائی میں بتایا ہے کہ اعظم خاں کہ منشاء ایسی کچھ بھی نہیں تھی ،وہ بیرونی ملک سفر پر گئے ہیں واپسی پر بات ہو گی 9/ اپریل کا وقت دیا گیا ہے بھارت ماتا کی جے کے سوال پر کہا کہ راشٹریہ نغمہ جن گن پارلیمنٹ کے ایوان کے آغاز اور وندے ماترم اختتام پر پڑھا جاتا ہے ۔ انہوں نے نہ بولنے والوں کو گونگا قرار دیتے ہوے کہا کہ جمہوریت میں سبھی کو اپنی بات کہنے کی آزادی ہے اور ان لوگوں کی تعداد بہت قلیل ہے جو اس کو متنازعہ بنا رہے ہیں ، جب کہ انہوں نے پروگرام خطاب کرتے ہوے کہا کہ تعلیم میعاری اور قومی بنیاد پر مبنی ہونی چاہئے جس سے طلبہ میں قومیت کا جذبہ پیدا ہو ،انہوں نے کہا کہ میں پچیس یونیورسٹی کا چانسلر ہوں اور ان یونیورسٹی کے تحت 6 ہزار 220 ڈگری کالج ہیں جس میں پچاس لاکھ طلبہ زیر تعلیم ہیں ، پہلے چین میں نوجوانوں کی تعداد زیادہ تھی لیکن فیملی پلانگ کے سبب وہا ں معمر افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جب کہ پوری دنیا سے زیادہ ہندوستان میں نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہے اور امریکہ جیسے ملک میں اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں جو ہر شعبوں میں آگے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ صلاحیت پر 65 فیصدی طالبات یونیورسٹیوں سے انعامات حاصل کر رہی ہیں ،جب کی ہم خواتین کیلیے 33 فیصدی ریزرویشن کا مطالبہ کر رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ہم جیسا بیج ڈالیں گے ویسا پھل ملے گا ،یوم ہندو ہمارے اندر نئ تونائ دینے والا ہے ،دہشت گردی سے پورا عالم پریشان ہے اور مقتول تنزیل کی جانب اشارہ کرتے ہوے کہ ایک افسر کا قتل کر دیا گیا ،انہوں نے اپنے خطاب میں اپنے کو آر ایس ایس سے وابستہ ہونے کے متعلقہ میں کہتے ہوے سارورکر کو عظیم مجاہد آزادی قرار دیا ، صدارت کا انجام وائس چانسلر ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اودھ یونیورسٹی پروفیسر جی سی آر جائسوال نے انجام دیا ۔