نئی دہلی۔دولت مشترکہ کھیلوں کی طلائی تمغہ فاتح پہلوان ونیش فوگاٹ نے کہا ہے کہ ایشیائی کھیلوں کی سطح اولمپک کھیل کی طرح ہوتی ہے۔ انچیون ایشیائی کھیلوں میں خواتین 48 کلوگرام فری اسٹائل طبقے میں کانسہ تمغہ جیتنے والی ونیش فوگاٹ نے کہا کہ ایشیا کے پہلوان باقی دنیا کے اولمپک میں حصہ لینے والے باقی کے پہلوانوں کے مقابلے میں زیادہ طاقتور ہوتے ہیں جن سے جیتنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ سال 2020 کے ٹوکیو
اولمپک کیلئے چل رہے فاسٹیٹ انڈین پروگرام کے بعد بات چیت میں ونیش نے کہامیرا خیال ہے کہ ایشین گیمز کا معیار اولمپک کی طرح ہی ہوتا ہے۔ جب آپ ایشین کھیل میں اچھا کرتے ہیں تو آپ کے لیے اولمپک میں بھی بہتر کارکردگی کرنا ضروری ہو جاتی ہے۔ ونیش نے کہا کہ انچیون میں کانسے کا تمغہ سے انہیں کافی کچھ سیکھنے کو ملا ہے اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ ریو اولمپک کی تیاریوں کیلئے انہیں اور محنت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہامیرے لیے ایشیائی کھیلوں کا کانسہ آنکھیں کھولنے والا ہے۔ اگر میںاولمپک طلائی جیتنے کے اپنے بچپن کے خواب کو پورا کرنا چاہتی ہوں تو مجھے اور محنت کرنی ہوگی۔ہریانہ کی نوجوان کھلاڑی فوگاٹ نے کہابچپن سے میرے کوچ مہاویر سنگھ نے ایک ہی لفظ کہا ہے اولمپک گولڈ۔ اولمپک گولڈ۔ میرے دماغ میں بھی یہ چھپ چکا ہے۔ مجھے اپنے اس خواب کو پورا کرنے کیلئے محنت کرنی ہوگی۔ایشین کھیل میں کانسے جیتنے کے بارے میں پوچھنے پر کہامیں اورمیرا خاندان اور کوچ تمام میرے کانسے تمغہ سے بہت دکھی ہیں۔ لیکن یہ میرا پہلا ایشیاڈ ہے اس لئے مجھے تھوڑا اطمینان ہے۔ لیکن اب میری نگاہیں سونے پر ہی ہیں ۔وہیں دوسری جانبہندوستانی فٹ بال ٹیم کے کپتان سنیل چھیتری نے کہا ہے کہ آل انڈیا فٹ بال کوجلد ٹیم کے نئے کوچ کا انتخاب کر لینا چاہئے۔بنگلور میں فٹ بال کو لے کر منعقد ایک پروگرام میں چھیتری نے کہا کہ وقت بہت تیزی سے گزر رہا ہے اور اگلے پانچ ماہ کے بعدہندوستان کو ورلڈ کپ کوالیفائنگ مقابلوں میں کھیلنا ہے۔ اس لئے ٹیم کے نئے کوچ کی تقرری کے لئے اے آئی ایف ایف کو جلد سے جلد فیصلہ کرنا پڑیگا۔ارجن انعام یافتہ چھیتری نے کہا میں ٹیم کا کپتان ہوں اور میںکوچ کیلئے کسی کے بھی نام کی تجویز نہیں دوں گا۔ جو کوئی بھی نیا کوچ منتخب ہوگا اس کے ساتھ میں اور میری ٹیم کے کھلاڑی محنت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اچھا یہیں ہوگا کہ ہمارے پاس ایسا کوچ ہو جوٹیم کو سمجھنے میں کم وقت لے اور جس نے لیگ میچوں میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کو دیکھا ہو۔