نئی دہلی۔بین الاقوامی سطح پر طویل عرصے سے اسکویش میں ہندوستانی چیلنج کی حیثیت حاصل رہی جوشنا چنپپا اس ہفتے اپنا نواں خطاب جیتنے کے باوجود خوش نہیں ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ ان کے تعاون سے ملک میں کھیل کو بڑھنے میں مدد نہیں ملی ہے ۔امریکہ کے رچمنڈ میں دنیا کی سابق نمبر ایک راشیل گرنہیم کو شکست دے کر خطاب جیتنے والی جوشنا نے آج کہا فی الحال یہ افسوس کی حالت ہے ۔ مجھے مستقبل قریب میں کوئی آتا ہوا نظر نہیں آ رہا ۔ آج کل زیادہ تر نوجوان کھلاڑی صرف بیرون کالج میں داخلے کے لئے اس کھیل کو کھیل رہے ہیں ۔عالمی معیار ٹورنامنٹوں کا انعقاد کرکے اس کھیل کو مقبول کیا جا سکتا ہے لیکن ہندوستان نے 2011 میں پنج لائڈ ماسٹرز کو ختم کئے جانے کے بعد سے کسی بڑے ٹورنامنٹ کی میزبانی نہیں کی ہے جبکہ عالمی ادارے کے سربراہ ہندوستان کے این رام چندرن ہی ہیں ۔ رام چندرن اب ہندوستانی اولمپک یونین کے سربراہ بھی ہیں ۔جوشنا ، دیپکا پللیکل اور سورو گھوشال نے سخت مقابلے والے پیشہ ور سرکٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن وہ زیادہ تر وقت گھریلو ٹورنامنٹوں میں نہیں کھیل پاتے ۔ چنئی میں رہنے والی جوشنا نے کہا یہ سچ نہیں لگتا کہ ہندوسان جیسے بڑے ملک میں کسی بڑے ٹورنامنٹ کا انعقاد نہیں ہو رہا ۔ یقینی طور پر صلاحیت ہے اور میں امید کرتی ہوں کہ جلد ہی کوئی اس کا اہتمام کرے گا ۔