2014 میں 4600 افغان اہلکار طالبان کے خلاف جنگ میں مارے جا چکے ہیں
افغانستان میں پیر کو طالبان کے دو بم حملوں میں پولیس کے کم از کم دس اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔
افغان حکام کے مطابق پہلا حملہ کابل کے جنوب میں مشرقی صوبے لوگر میں ہوا جہاں خودکش حملہ آور نے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔
حکام کے مطابق اس حملے میں ایک پولیس افسر سمیت سات پولیس اہلکار مارے گئے۔
لوگر پولیس کے سربراہ عبدالحکیم اسحاق زئی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’خودکش حملہ آور پیدل تھا اور اس نے پلی عالم کے مقامی پولیس کمانڈر کو نشانہ بنایا اور حملے میں کمانڈر اور چھ پولیس اہلکار مارے گئے۔‘
اطلاعات کے مطابق حملہ آور فوجی وردی میں ملبوس تھا اور اس نے کمانڈر کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپن
ے دفتر پہنچے۔
ادھر پیر کو ہی مشرقی افغانستان کے شہر جلال آباد میں پولیس کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔
صوبائی ترجمان احمد ضیا عبدالزئی کے مطابق اس حملے میں تین پولیس اہلکار مارے گئے۔
طالبان نے لوگر اور جلال آباد میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
افغانستان میں تعینات غیر ملکی افواج کے انخلا کا وقت جیسے جیسے قریب آ رہا ہے ملک میں طالبان کی کارروائیوں میں ایک مرتبہ پھر تیزی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
صرف رواں برس میں اب تک افغان فوج اور پولیس کے 4600 اہلکار طالبان کے خلاف جنگ میں مارے جا چکے ہیں۔