کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں فوجی احاطے کے پاس آج ایک ٹرک میں ہونے والے بم دھماکے میں کم سے کم آٹھ افراد ہلاک اور تقریباً 200 دیگر زخمی ہو گئے ۔ کابل پولیس کے سربراہ عبد الرحمان رحیم¸ نے بتایا کہ ایک خود کش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے لدے ٹرک کو فوجی احاطے کے قریب اڑا دیا جس میں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے ۔
اگرچہ اس حملے کی فوری طور پر کسی بھی تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔وزارت صحت کے مطابق اس حملے میں آٹھ افراد ہلاک اور 198 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے کیونکہ دھماکے کی وجہ سے کئی عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں جس کے ملبے میں کچھ لوگ دبے ہو سکتے ہیں۔
کابل اسپتال کے ایک افسر نے بتایا کہ ایک سو سے زیادہ لوگوں کے لئے طبی سہولت کا انتظام کیا گیا ہے جس میں کئی خواتین اور بچے شامل ہیں۔طالبان کے سربراہ ملا عمر کی موت کی تصدیق کے بعد یہ کابل میں پہلا بڑا حملہ ہے ، تاہم اس کا اصل ہدف سامنے نہیں آ سکا۔وزارت صحت کے ترجمان وحید اللہ میر نے بتایا کہ شہر کے مختلف ہسپتالوں میں 7 لاشیں اور 198 زخمی لائے گئے ۔انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کی بڑی تعداد میں ہسپتال منتقلی کا عمل جاری ہے اور ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے ۔