لکھنؤ: حکومت اترپردیش نے اقلیتی کمیشن کے نائب چیئرمین کا عہدہ ختم کر دیا ہے۔ کابینہ نے اقلیتی کمیشن ( ترمیم شدہ)آرڈیننس ۲۰۱۳ کو منظور کرتے ہوئے نائب چیئرمین کا عہدہ ختم کر دیا ہے۔ اراکین کی تعداد کو محدودکرتے ہوئے کمیشن کے چیئر مین کے علاوہ چھ مرد اراکین اور دو خواتین اراکین ہوں گی جو اقلیتی طبقہ کی ہوں گی اور ان کی مدت کار تین برس یا حکومت کی منشا کے مطابق ہوگی۔ واضح رہے کہ اترپردیش اقلیتی کمیشن ایکٹ ۱۹۹۴ میں اور ۲۰۰۷ میں ترمیم کرتے ہوئے کمیشن میں ایک چیئر مین، دونائب چیئر مین اور ۱۷؍اراکین پر مشتمل تھا جس میں اراکین کیلئے اقلیتی طبقہ کا ہونا ضروری نہیںتھا۔ ۲۰۰۷ء میں کی گئی ترمیم کی وجہ سے کمیشن اپنے مقاصد میں نہیں کامیاب ہو پا رہا تھا۔اس لئے کمیشن کو دوبارہ راہ راست پرلانے اور پُر مقصد بنانے کیلئے نئے آرڈیننس ۲۰۱۳ کو منظور کیا گیاہے جس کے مطابق اب اقلیتی طبقہ کے لوگ ہی اقلیتی کمیشن کا رکن ہوں گے۔