بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اقوام متحدہ میں اصلاحات کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کا اعتبار برقرار رکھنے کے لیے اس میں تبدیلی ضروری ہے۔
جمعے کو اقوام متحدہ میں پائیدار ترقی پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ سلامتی کونسل سمیت اقوام متحدہ کے تمام اداروں میں اصلاح کی ضرورت ہے۔
انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ منصفانہ نظام اور پائیدار ترقی کے لیے دنیا بھر سے غربت کا خاتمہ بہت ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ترقی کا جو راستہ اختیار کیا ہے وہ اقوام متحدہ کی طے کردہ سمتوں سے مطابقت رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا: ’پوری دنیا ایک دوسرے سے منسلک ہے، ایک دوسرے پر منحصر ہے اور ایک دوسرے سے متعلق ہے۔ اس لیے ہماری بین الاقوامی شراکت کو بھی تمام انسانیت کی فلاح و بہبود کو اپنے مرکز میں رکھنا ہو گا۔ سلامتی کونسل سمیت اقوام متحدہ میں اصلاحات کرنا لازمی ہے۔‘
ماحولیات کی تبدیلی کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ ہی ماحولیات کے انصاف کی بات بھی ہونی چاہیے۔ انھوں نے اپنے خطاب میں کئی اہم مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غربت کو ختم کرنا، خواتین کو باختیار بنانا اور ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنا تمام ممالک کاعظیم مقصد ہونا چاہیے۔
مظاہرین میں گجرات کی پٹیل برادری, سکھ برادری اور کشمیریوں کے گروپ شامل تھے جو بھارت مخالف نعرے لگا رہے تھے
ان کہنا تھا: ’جب سے ہم نے آزادی حاصل کی ہے ہم غربت کو ختم کرنے میں لگے ہیں۔ تعلیم اور صلاحیتوں کی فروغ دینا ہماری ترجیح رہی ہے۔‘
نیویارک میں صحافی سلیم رضوی کے مطابق جس وقت بھارتی وزیراعظم اقوام متحدہ میں تقریر کر رہے تھے، اس وقت عمارت کے باہر جہاں کچھ لوگ مودی کی حمایت میں نعرے بازی کر رہے تھے، تو وہیں بہت سے لوگ مختلف مسائل پر ناراضی کے اظہار کے لیے مظاہرہ کر رہے تھے۔
مظاہرین میں گجرات کی پٹیل برادری کے لوگ شامل تھے جبکہ سکھ برادری کے افراد بھارت مخالف نعرے لگا رہے تھے۔ وہاں کشمیریوں کا بھی ایک گروہ موجود تھا جو جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر نعرے بازی کر رہا تھا۔