اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل باک کی مون نے یمن میں برسرپیکار سعودی عرب کی قیادت والے اتحاد کو بچوں کو ہلاک اور معذور بنانے کی وجہ سے بری طرح لتاڑا ہے اور اسے ان ریاستوں اور مسلح تنظیموں کی سالانہ بلیک لسٹ میں شامل کردیا ہے جو لڑائی کے دوران بچوں کے حقوق کو پامال کرتے ہیں۔
بان کی طرف سے کل جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق پچھلے سال 60 فی صد بچوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کے لئے سعودی اتحاد ذمہ دار ہے ۔ اس اتحاد نے حملے کرکے 510 بچوں کو ہلاک اور 667 کو زخمی کیا ہے یہ بھی کہا گیا ہے کہ نصف حملے اسکولوں اور اسپتالوں پر کئے گئے ۔
سعودی قیادت والے اتحاد نے پچھلے سال مارچ میں یمن پر فوجی حملے شروع کئے تھے جس کا مقصد ایران نواز حوثی باغیوں اور یمن کے سابق صدر پر قابض ہونے سے روکنا تھا۔ بان کی رپورٹ میں کہا ہے کہ ” لڑائی کے شدت اختیار کرنے سے بچوں کے خلاف تشدد کی کارروائیوں میں بے پناہ اضافہ ہوا۔
یمن میں دو فریقوں حوثی (انصار اللہ ) اور سعودی عرب اتحاد نے سب سے زیادہ پامالیاں کی ہیں جنہیں بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا کیونکہ انہوں نے اسکولوں اور اسپتالوں کو نشانہ بنایا ہے ۔
حوثی ۔ یمن حکومت کی فورسز اور حکومت نواز ملیشیا کم از کم پانچ سال سے بلیک لسٹ میں ہیں اور انہیں ” خلاف ورزیوں کا مسلسل ارتکاب کا قصوروار مانا گیا ہے اس کے علاوہ عرب جزیرہ نما میں القاعدہ (عقاب) کو بھی ایک مرتبہ پھر سے فہرست میں ڈالا گیا ہے ۔
سعودی عرب کے مشن نے فی الحال اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیاہے ۔ اقوام متحدہ ان تنظیموں کو بلیک لسٹ کرتی ہے جو ” بچوں کو لڑائی کے لئے بھرتی کرتے ہیں ان کا استعمال کرتے ہیں بچوں کے خلاف جنسی تشدد کرتے ہیں انہیں ہلاک اور زخمی کرتے ہیں ۔ اسکولوں اور ہسپتالوں پر حملے کرنے اور محفوظ عملہ کے خلاف حملوں کی دھمکیاں دینے یا بچوں کا اغوا کرتے ہیں ۔
رپورٹ میں ایک ہسپتال پر مہلک امریکی فضائی حملے کا حوالہ دیا گیا ہے افغانستان کے شہر قندوز میں یہ ہسپتال ایک طبی خیراتی ادارے ”سرحدوں سے بالا علاج” چلاتی ہے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ ”بین الاقوامی فورسز” نے کیا تھا مگر امریکہ کو اس جان لیوا حملے کے لئے بلیک لسٹ نہیں کیا گیا ہے ۔
یمن کے برسرپیکار فریقوں کے علاوہ عالمی ادارے نے افغانستان ، کانگو، وسطی افریقی جمہوریہ، عراق مالی، برما، صومالیہ ، جنوبی سوڈان، سوڈان ، شام ، کولمبیا ، بائجیریا اور فلپائن کی مسلح تنظیموں کا نام بھی اس فہرست میں شامل کیا ہے ۔
بان نے 193 ممبر ممالک سے اپیل کی ہے کہ امن و سلامتی کے لئے خطرہ بننے والی لڑائیوں کے جواب میں بین الاقوامی قانون پر عمل کیا جائے ۔
بان نے کہا یہ بات ناقابل قبول ہے کہ ایسا نہ کرنے کی وجہ سے بچوں کے حقوْق کی بے پناہ پامالیاں ہورہی ہیں۔