لندن: متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین کو لندن میں منی لانڈرنگ کے مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا ہے اور انہیں پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا گیا ہے۔
الطاف حسین کو نارتھ ویسٹ کے ایک گھر سے گرفتار کیا گیا، ایم کیو ایم کے قائد کو لندن میں اسکاٹ لینڈ یارڈ نے گرفتار کیا جہاں ان پر منی لانڈرنگ کے الزامات تھے۔
منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات گزشتہ ڈیڑھ سال سے کی جا رہی تھیں۔
ڈان نیوز کے مطابق الطاف حسین کو سینٹرل لندن کے پولیس اسٹیشن منتقل کردیاگیا ہے جہاں میٹرو پولیٹن پولیس نے تفتیش کے لیے مزید وقت مانگ لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ نے انھیں وکیل دینے کی بھی پیشکش کی ہے جبکہ پولیس اسٹیشن میں ڈاکٹرز الطاف حسین کے خون کے ٹیسٹ لے رہے ہیں۔
لندن پولیس کا کہنا ہے کہ نارتھ ویسٹ لندن کی مجوزہ پراپرٹی میں اب بھی سرچ آپریشن جاری ہے اور گ
ھر کے باہر پولیس کی گاڑیاں موجودہیں اور پولیس اہلکار وقفے وقفے سے تھیلے لےکر گاڑیوں میں منتقل کررہے ہیں۔
الطاف حسین کی گرفتاری کی خبر ذرائع ابلاغ پر نشر ہونے کے ساتھ ہی شہر کے مختلف علاقوں میں دکانیں بند ہونا شروع اور کشیدگی کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں جبکہ سڑکوں سے ٹریفک بھی غائب ہونا شروع ہو گیا ہے اور مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہو گیا ہے۔
اس معاملے پر ایم کیو ایم نے تین بجے پریس کانفرنس منعقد کی جس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت نے الطاف حسین کی گرفتاری کی تردید کی۔
دوسری طرف خبر کے نشر ہونے کے ساتھ ہی کراچی اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کی صورتحال دیکھی گئی اور انڈیکس یکدم 800 پوائنٹس تک نیچے گر گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال برطانوی ٹیلیویژن بی بی سی 2 کے پروگرام نیوز نائٹ میں انکشاف کیا گیا تھا الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ اور تشدد پر بھڑکانے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔