اس نوٹ کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ فوٹو شاپ شدہ ہے. عراق اور شام میں سرگرم ایک شدت پسند گروہ نے اسامہ بن لادن کی تصویر والا بینک نوٹ جاری کیا ہے جو بظاہر ان کے زیرِ انتظام علاقے پر اپنی عملداری کو ظاہر کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
کرد پریس نیوز ایجنسی کے مطابق یہ نوٹ ’ایک سو اسلامی پاؤنڈ‘ کی مالیت کے برابر کا ہے اور اس کے دونوں اطراف عربی اور انگریزی زبان میں یہ عبارت تحریر ہے کہ ’یہ اسلامی ریاست عراق سے ہے‘ ۔
تاہم ایک ماہر نے کویتی ویب سائٹ ’الرائی‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کرنسی کے بارے میں پہلے سے مشکوک تھے۔
یہ نوٹ عراقی دینار کی بجائے پاؤنڈ میں جاری کیا گیا ہے اور ان کا خیال ہے کہ شدت پسند تنظیم القاعدہ کبھی بھی اپنی کرنسی پر انگریزی زبان کے الفاظ شائع نہیں کرے گی۔
اسی دوران بغداد میں شفق نیوز نے عراق کے مغربی صوبے انبار میں شدت پسند گروہوں کے قوت پکڑنے کی جانب اشارہ کیا جسے عموماً دی اسلامک سٹیٹ آف عراق میں دی لیونت یعنی ISIS کے نام سے پکارا جاتا ہے۔
اس بینک نوٹ نے شدت پسندوں کے حامی گروہوں کو بھی متاثر نہیں کیا ہے۔
بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ نوٹ فلسطینی سو پاؤنڈ کے نوٹ سے ملتا جلتا ہے
ایک گروپ نے فیس بک پر کہا کہ یہ نوٹ جعلی ہیں اور ان کا مقصد ISIS کے تشخص کو متاثر کرنا ہے۔
فیس بک پر پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’غور سے دیکھیں تو یہ فوٹو شاپ کیا گیا ہے‘ اور الزام عائد کیا گیا ہے کہ ’یہ مقامی سنی گروہوں کی حرکت ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا ’ہم نے یہ دیکھا ہے کہ بن لادن کی تصویر والے اس بینک نوٹ کا وہی سیریل نمبر ہے یعنیA001088 جو فلسطینی سو پاؤنڈ کے نوٹ کا ہے جس کی تصویر وکی پیڈیا کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔‘