احمدآباد، 8 مئی (یو این آئی) بی جے پی کے وزیراعظم کے عہدے کے امیدوار نریندر مودی نے آج اپنے انتخابی حلقے وارانسی میں ریلی کی اجازت نہ دیئے جانے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن پر زبردست حملہ کیا اور الزام لگایا کہ اسے ادارے کی غیر جانب داری کی پرواہ نہیں ۔ریلی کے سوال پر دلی اور وارانسی میں بی جے پی کارکنوں کے احتجاجی مظاہرے کے دوران مسٹر مودی نے اپنے بلاک پر لکھا ہے کہ افسوسناک ہے کہ الیکشن کمیشن کو اپنی جانبداری کا کوئی خیال نہیں جس کی وجہ سے ہمارے کارکنوں کو ستیہ گرہ کرنا پڑرہا ہے۔گجرات کے وزیر اعلیٰ مسٹر مودی اپنی ریاست کے وڈوڈرا پارلیمانی حلقے کے ساتھ ساتھ وارانسی سے بھی الیکشن لڑرہے ہیں ودوڈرا میں 30 اپریل کو ووٹ ڈالے جاچکے ہیں جبکہ وارانسی میں 12 مئی کو پولنگ ہوگی۔
مسٹر مودی نے اپنے پیغام میں پارٹی کارکنوں سے پرامن ماحول قائم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ ان کے مظاہرے سے عام لوگوں کو کوئی تکلیف نہیں ہوگی۔انہوں نے آج وارانسی میں گنگا آرتی کا اپنا پروگرام بھی منسوخ کردیا اور اس کے لئے گنگا ماں سے معافی بھی مانگی انہوں نے اپنے ٹیوٹر پر لکھا کہ میں گنگا ماں سے معافی چاہتا ہوں کیونکہ آج میں ان کی آرتی نہیں کرپایا۔امیدہے کہ یہ لوگ سمجھیں گے کہ ایک ماں کا پیار سیاست سے اوپر ہے۔مسٹر مودی کو آج وارانسی شہر کے بینیا باغ اور مضافاتی علاقے روہنیا میں دو ریلوں سے خطاب کرنا تھا لیکن ضلع انتظامیہ نے سیکورٹی کا حوالہ دیتے ہوئے اس کی اجازت نہیں دی ۔ مسٹر مودی کو گنگا مہا آرتی میں شریک ہونا تھا ۔اس معاملے کی وجہ سے بی جے پی نے چیف الیکشن کمیشنر کی وی ایس سمپت کو خط لکھ کر وارانسی کے کلیکٹر اور ڈسٹرکٹ الیکٹولر افسر کو برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔بی جے پی کے سرکردہ رہنما ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ مسٹر مودی کو ریلی کی اجازت نہ دینے کے لئے نا قابل یقین بہانا کرنے والے کلیکٹر نے کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی کو اسی شہر میں ریلی کی اجازت دے دی تھی ۔ وارانسی میں انتخابی تشہیر مہم 10 مئی کو ختم ہوجائے گی۔