لکھنؤ(نامہ نگار)فرضی عصمت دری کے کیس میں پھنسا کر پولیس کے ذریعہ جیل بھیجنے کے خلاف امبیڈکرنگرکے ایک کنبہ نے دوشنبہ کوگاندھی مجسمہ پردھرنا دے کروزیراعلیٰ سے انصاف کی فریاد کرتے ہوئے جانچ کرانے کامطالبہ کیا۔ اس موقع پرمتاثرکنبہ کے ساتھ اس کے علاقے کی درجنوں خواتین شامل تھیں۔ امبیڈکر نگر ضلع کے بندن ڈیہہ گائوں کاایک متاثر کنبہ پولیس سے پریشان ہوکروزیراعلیٰ سے انصاف پانے کیلئے راجدھانی پہنچا۔
اس کنبہ نے اپنے چچا کوعصمت دری کے فرضی الزام میں جیل بھیجے جانے پرراجدھانی پہنچ کر دھرنادیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے انصاف کامطالبہ کیا۔متاثرین کاالزام ہے کہ حکومت کے اعلیٰ وزیرکے دبائو کے سبب پولیس شہ زوورں پرکاروائی نہیں کررہی ہے ۔
وہیں اپنے چچاکو انصاف دلانے کے مطالبے کولے کردھرنا پربیٹھی سنگیتا یادونے کہا کہ میر
ے چچا سوریہ منی یادوسماجی کارکن ہیں۔ وہ ہمیشہ سے حق کی لڑائی لڑتے آرہے ہیں اس کے علاوہ میرے چچابدعنوانی کے خلاف لڑائی لڑ کراب تک تین تھانہ انچارجوںکو انسداد بدعنوانی ٹیم کے ہاتھوں جیل بھجواچکے ہیں۔ جبکہ ایک ایس ایس آئی کو عصمت دری کے معاملے میں جیل بھجوایاہے۔ امبیڈکر نگر پولیس نے اپنی دشمنی نکالنے کیلئے سوریہ منی یادو کے خلاف فرضی مقدمہ درج کرکے جیل بھیجا۔
انھوںنے بتایا کہ تھانہ انچارج مہرواکو رشوت لیتے پکڑے گئے معاملے میں سرکاری گواہ تھے ۔ تھانہ کوتوالی اکبرپورکے ایس ایس آئی مان سنگھ کے خلاف ایک عصمت دری کے معاملے میں خاتون تھانہ فیض آباد نے سال ۲۰۱۲ میں سرکاری گواہ تھے۔ جبکہ ۲۰۱۴میں انسداد بدعنوانی ٹیم کے ہاتھوں رنگے ہاتھ پکڑے گئے ۔
تھانہ ہنسور کے داروغہ سنجے رائے کواسی برس اگست میں دیوانی عدالت اکبرپورگیٹ پرگرفتارکیا گیا۔ متاثر کنبہ نے کہا کہ ڈی جی پی دفترمیں اے ڈی جی نظم ونسق اور جرائم سے اور آئی جی نظم ونسق آئی جی لوک شکایت اے ڈی جی ستاپا سانیال سے مل کر شکایت درج کرائی ۔ اس کے باوجود نتیجہ صفر رہا۔ متاثر کنبہ نے کہاکہ وزیر تعمیرات عامہ شیوپال یادوسے مل کر اورعرضی دے کرانصاف کامطالبہ کیا ۔حکومت کے کسی وزیر نے بھی اس پرکوئی نظرنہیں ڈالی۔
متاثر کنبہ نے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ سی بی سی آئی ڈی وکسی غیر جانب دارایجنسی سے اس معاملے کی جانچ کراکر پولیس کے ذریعہ درج کئے گئے فرضی مقدمے کی جانچ جلد از جلد کرائی جائے ورنہ متاثر کنبہ راجدھانی میں بھوک ہڑتال پربیٹھنے کیلئے مجبور ہوگا۔