لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ پی جی آئی علاقہ میں ۱۲ویں جماعت کے طالب علم نے پھانسی لگاکر خود کشی کر لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو دن قبل وہ امتحان دینے کیلئے گیا تھا لیکن امتحان صحیح طریقہ سے نہیں دیا۔ موقع پر پہنچ کر پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ دوسری جانب گومتی نگر میں بہنوئی کے گھر رہنے والی طالبہ نے ٹرین کے آگے کود کر خود کشی کر لی۔ بتایا جا رہاہے کہ طالبہ کی اس کی بہن نے سرزنش کی تھی۔ اس کے علاوہ ملیح آباد میں بیماری سے پریشان ایک کسان نے زہر کھا لیا جس کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی۔ تفصیل کے مطابق پی جی آئی کے ورنداون سیکٹر گیارہ کے باشندے ریلوے میں ٹی ٹی جتیندر شرما کا بیٹا آکاش شرما (۱۵) پرائیویٹ اسکول میں ۱۲ویں جماعت کا طالب علم تھا۔ دو دن قبل آکاش امتحان دینے کیلئے گیا ہوا تھا۔ آکاش جب امتحان دے کر گھر واپس پہنچا تو اہل خانہ نے اس سے پوچھا لیکن اس نے کچھ جواب نہیں دیا۔ منگل کی
دوپہر آکاش نے کمرہ بند کر لیا اور پھانسی لگاکر خود کشی کر لی۔ کافی دیر کے بعد جب دروازہ نہیں کھلا تو اہل خانہ نے دروازہ کھٹکھٹایا لیکن اندر سے کوئی جواب نہیں ملا۔ کافی مشقت کے بعد جب دروازہ کھولا گیا تو اہل خانہ نے دیکھا کہ آکاش کی لاش چھت میں لگے ہوئے کنڈے سے لٹک رہی تھی۔ آکاش کی لاش کو اس کے والد نے نیچے اتارا اور اسپتال لیکر گئے لیکن آکاش کی اس وقت تک موت ہو چکی تھی۔ گھر کے لوگوں نے اس کی اطلاع پولیس کو دی ۔ موقع پر پہنچ کرپولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ دوسری جانب سندیلہ کی رہنے والی ریکھا (۱۶) اپنی بہن کے گھر میں رہ کر اسکول میں پڑھ رہی تھی۔ دو شنبہ کو اس کی بہن اور بہنوئی نے کسی بات کے سلسلہ میں اس کی سرزنش کی۔ غصہ میں آکر ریکھا ٹرین کے آگے کود گئی اور موقع پر ہی اس کی موت ہو گئی۔ راہ گیروں نے اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ اسی سلسلہ میں ملیح آباد کے رگھوناتھ کھیڑا کا باشندہ منا یادو کسان (۴۰) گزشتہ ۸ برسوں سے بیمار تھا۔ منا کا ذہنی توازن بھی درست نہیں تھا اور وہ بلرامپور اسپتال میں زیر علاج تھا۔ بیماری سے پریشان ہوکر منا نے زہر کھا لیا جس پر اہل خانہ نے اسے علاج کیلئے ٹراما سینٹر میں بھرتی کرایا جہاں علاج کے بعد اس کی موت ہو گئی۔