امراوتی :برار کی زرخیز زمین جہاں اپنی قدیم ادبی روایات کے لیے مشہور ہے وہیں ثقافتی اور ادبی تقاریب کے سلسلے میں بھی اردو کے مراکز سے کسی طرح پیچھے نہیں ہے۔خلیل فرحت کارنجوی میموریل لٹریری اینڈ ملٹی پرپز سوسائٹی امراوتی کی جانب سے و قومی کونسل برائے فروغ ِ اردو زبان کے مالی اشتراک سے ۰۳ نومبر ۳۱۰۲ کو”علاقہ ءبرار میں شعر و ادب کی سمت و رفتار۔آزادی کے بعد“ کے عنوان سے ایک روزہ ریاستی ادبی سمینار کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔زم زم ہال،ولگاﺅں روڈ،امراوتی میں منعقد ہونے والے اس عظیم الشان سمینار میں ریاست ِ مہاراشٹر کے مختلف علاقوں سے ناقدین،محققین،دانشوران حضرات شرکت کرنے والے ہیں۔ ملک گیر شہرت یافتہ نقاد،شاعر جناب ڈاکٹر محبوب راہی صاحب کے ذمے سمینار کی صدارت سونپی گئی ہے۔مہمانان ِ خصوصی کے طور پربمبئی اسمٰعیل یوسف کالج کے صدر شعبہ ءاردو جناب ڈاکٹر کلیم ضیا،پربھنی سے تعلق رکھنے والے شاعر و ادیب ڈاکٹرسلیم محی الدین شرکت کریں گے۔ ریاست بھر سے منتخب دانشوران اپنے مقالہ جات سے سمینار کی شان میں اضافہ کریں گے۔آکولہ سے سابق پرنسپل فصیح اللہ خان نقیب،مشہور ِ زمانہ مصورو مزاح نگار شکیل اعجاز،بالاپور سے بزرگ شاعر مصطفی جمیل ،ناگپور سے مدیر ماہنامہ’ ©اردو میلہ‘ انصاری اصغر جمیل،کارنجہ سے شاعر و ادیب شمیم فرحت،کلگاﺅں ایوت محل سے ڈاکٹر سید یحییٰ نشیط،بلڈانہ سے قومی انعام یافتہ شاعر و ادیب ڈاکٹر گنیش گائکواڑ،و دیگر حضرات۔ساتھ ہی شہر ا مراوتی سے مقامی شرکت میں عالمی شہرت یافتہ جدید نقاد ِ ادب ڈاکٹر سید صفدر،ڈائریکٹر ودربھ مہا وددیالہ ڈاکٹر سمیع اللہ و دیگر حضرات کی شرکت رہیگی۔صبح گیارہ بجے سے رات آٹھ بجے تک جاری رہنے والے اس ریاستی سمینار کو دو نشستوں میں رکھا گیا ہے۔اول نشست میں ”برار کے شعر و ادب کی سمت و رفتار “ اس موضوع پر مقالات پڑھیں جائیں گے۔دوسری نشست ( ظہر بعد)میں ”برار کا موجودہ شعر و ادب۔مسائل ،حل و تجویزات“اس عنوان کے تحت ادبی مسائل پر مقالات کے ساتھ ساتھ نتیجہ خیزباہمی گفتگو متوقع ہے۔ مختلف سنیئر کالجوں کو شرکت کی دعوت کی دی گئی ہے۔خلیل فرحت کارنجوی میموریل لٹریری سوسائٹی کے صدر وسیم فرحت کارنجوی نے طلبہ ،اساتذہ و شائقین ِ زبان و ادب سے بڑی تعداد میں شرکت کی اپیل کی ہے۔