لکھنؤ: اترپردیش میں برسراقتدار سماج وادی پارٹی سے باہر کئے گئے سرکردہ رہنما امر سنگھ کی پارٹی میں واپسی کا امکان ہے ۔ ریاست کے تعمیرات عامہ وزیر اور سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری شوپال سنگھ یادو نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امرسنگھ ہمارے کنبہ کے رکن ہیں اور ریاست کے وزیراعلی اکھلیش یادو اور پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو سے ان کی ملاقات ہوتی رہتی ہے ۔ مسٹر یادو نے نامہ نگاروں کی طرف سے امرسنگھ کی پارٹی میں دوبارہ شمولیت کے بارے میں دریافت کئے جانے پر کہا کہ اس بارے میں آخری فیصلہ سماجوادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کریں گے ۔انہوں نے واضح کیا کہ ان کی مسٹر امرسنگھ سے پارٹی میں شامل ہونے کے بارے میں کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ چار دن میں وزیراعلی اکھلیش یادو سے دو بار اور ہفتہ کے شروع میں پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو سے ملاقات کے بعد یہ قیاس آرائی ہونے لگی ہے کہ مسٹر سنگھ پارٹی میں جلد ہی شامل ہوسکتے ہیں۔دریں اثناء مسٹر شوپال یادو نے اترپردیش کو نظرانداز کئے جانے پر مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ریاست میں قومی شاہراہوں کی حالت سب سے خراب ہے لیکن مرکز ریاستی حکومت کو سڑکوں کی مرمت کے لئے پیسے نہیں دے رہا ہے ۔ریاست کے دو سو کروڑ روپے کے مطالبے کے برعکس مرکز نے اسے صرف تین کروڑ روپے دیئے ۔ممبئی سمیت مہاراشٹر کے دیگر شہروں میں ٹیکسی ڈرائیوروں کے لئے مراٹھی کا جاننا لازمی قرار دیئے جانے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی یہ کارروائی آئینی اصولوں کے خلاف ہے جس سے سب سے زیادہ متاثر اترپردیش کے لوگ ہونگے کیونکہ مہاراشٹر میں 7 لاکھ سے زیادہ ٹیکسی ڈرائیور اترپردیش ہیں۔