واشنگٹن ۔ سال 2013 کے مکمل ہونے پر ون / گیلپ انٹر نیشنل کی جانب سے کیے گئے سروے میں امریکا کو عالمی سلامتی کیلیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ اس کے باوجود لوگوں کی بڑی تعداد آج بھی امریکا کو رہائش کیلیے پسند کرتی ہے۔
سروے کے مطابق امریکا کو اس حوالے سے 24 فیصد ووٹ ملے اور عالمی سلامتی کیلیے اولین خطرہ ظاہر کیا گیا، امریکا کے جس ملک سے زیادہ خطرہ محسوس کیا جاتا ہے وہ اس تازہ سروے کے مطابق پاکستان ہے جسے آٹھ فیصد ووٹ ملے ہیں۔
چین کو اس حوالے سے عالمی سطح پر تیسرا بڑا خطرہ بتایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں چین کے حق میں 6 فیصد لوگوں کی رائے سامنے آئی ہے۔ اس کے مقابلے افغانستان کو طالبان کا ملک ہونے کے باوجود کم خطرناک بتایا گیا ہے۔ سروے میں افغانستان کے حق میں 5 فیصد لوگوں کی رائے آئی ہے۔
حیران کن امر یہ ہے کہ امریکا اس عالمی رائے عامہ کے باوجود خود کو دنیا کیلیے سب سے بڑا خطرہ نہیں سمجھتا ہے۔ جبکہ امریکی شہری ایران کو دنیا کیلے بڑا خطرہ مانتے ہیں اور اس حوالے سے افغانستان کو دوسرا بڑاخطرہ قرار دیتے ہیں۔ تاہم 14 فیصد امریکی عوام اپنے ملک کی فوجی بالادستی کے باعث مستقبل میں تباہی کے حوالے سے ایک اہم عامل سمجھتے ہیں۔ اس ناطے امریکی عوام اپنے ملک کو بھی خطرہ گردانتے ہیں۔
ایران پر کسی ممکنہ اسرائِلی حملے کی صورت میں بہت سے ملکوں کا ووٹ اسرائیل کو سب سے بڑا خطرہ ظاہر کرنے کے حق میں ہے۔ عراق، مراکش اور لبنان ایسے ممالک اسرائیل کوعالمی امن کے لیے سب سے بڑاخطرہ سمجھتے ہیں۔
اس سروے میں رائے دنے والوں سے یہ بھی پوچھا گیا کہ اگر کسی ملک میں رہائش کرنے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو تو کس ملک رہنا چاہیں گے؟ اس کے جواب اکثریت نے تمام تر خطرات کے باوجود امریکا کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
سروے میں لوگوں کی اکثریت نے 2013 کے مقابلے میں 2014 کے زیادہ بہتر سال ثابت ہونے کی امید ظاہر کی ہے۔ واضح رہے اس سے پہلے اسی نوعیت کا ایک سروے 1977 میں کیا گیا تھا جس میں 68 مملاک چھیاسٹھ ہزار لوگوں سے پوچھا گیا تھا۔