ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکا کے لیے ایک مرتبہ پھر سخت لہجہ استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات بے کار ہیں کیونکہ تہران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والا جوہری معاہدہ اب خدشات کا شکار ہوچکا ہے۔
امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق صدر حسن روحانی نے یہ بات زمین سے فضا میں مار کرنے والے بور-373 میزائل سسٹم کے تجربے کے موقع پر کہی، جسے ایران نے روسی ایس-300 کی اپ گریڈ صورت قرار دیا۔
ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ’اب ہمارے دشمن عقل کی بات نہیں سمجھ رہے اس لیے ہم عقل سے انہیں جواب دے بھی نہیں سکتے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر ہمارا دشمن ہمارے خلاف میزائل چلائے گا تو ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ’جناب راکٹ، مہربانی کر کے ہمیں یا ہمارے ملک کی معصوم عوام کو نشانہ نہیں بنائیے گا‘۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ’راکٹ لانچنگ سر، کیا آپ مہربانی کر کے ایک بٹن دبا کر فضا میں ہی میزائل خود تباہ کرسکتے ہیں‘۔
ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق بور-373 بیک وقت 100 اہداف کی نشاندہی اور ان پر 6 مختلف اقسام کے ہتھیاروں سے حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔