ایٹلانٹا: امریکی ریاست جارجیا میں 70 سال میں پہلی بار خاتون کو سزائے موت دے دی گئی
خبر رساں ادارے رائٹرز نے جارجیا کے جیل ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ 47 سالہ کیلی گسنڈینر کو جیل میں زہریلا انجکشن دیا گیا
کیلی گسنڈینر کو اپنے شوہر کے قتل کے جرم میں رواں برس فروری میں سزائے موت دی جانی تھی تاہم موسم سرما کے طوفان اور متعلقہ شیڈول معاملات کی وجہ سے اسے روک دیا گیا تھا
کیلی کو فروری 1997 میں اپنے شوہر ڈوگلس گسندینر کے سفاکانہ قتل کا مجرم قرار دیا گیا، جنھوں نے ایک مرد دوست کے ذریعے اپنے شوہر کو اغواء کروایا اور پھر نہایت سفاکانہ طریقے سے قتل کروادیا۔
جس کے بعد ڈوگلس کی کار کو جلا دیا گیا جبکہ ان کی لاش کو جنگل میں جنگلی جانوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔
کیلی کا خیال تھا کہ وہ اپنے شوہرکی انشورنس کی رقم حاصل کرلیں گی تاہم انھیں بعد میں علم ہوا کہ ان کے شوہر نے کوئی پالیسی نہیں لے رکھی تھی۔
نومبر 1998 میں جرم ثابت ہوجانے کے بعد کیلی کو سزائے موت جبکہ ان کے مرد دوست کو 25 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
2014 میں امریکی سپریم کورٹ نے ان کی رحم کی اپیل بھی مسترد کردی تھی۔
واضح رہے کہ رومن کیتھولک کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسیس نے بھی کیلی کی سزا کو روکنے پر زور دیا تھا، تاہم امریکی سپریم کورٹ نے کیلی کے وکلاء کی جانب سے سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست آخری وقت میں مسترد کردی
46 سالہ کیلی گسنڈینر گزشتہ سات دہائیوں کے دوران جارجیا کی وہ پہلی خاتون ہیں جنھیں سزائے موت دی گئی، جبکہ 1976 میں امریکا کی سپریم کورٹ کی جانب سے سزائے موت کی بحالی کے بعد وہ 16 ویں خاتون ہیں جنھیں موت کی سزا دی گئی