سڑک پر سینکڑوں کی میں حادثات ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں امریکہ کے جنوبی علاقوں میں برفانی طوفان کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا جس کی وجہ سے لوگ سکولوں، چرچوں اور سڑکوں پر پھنسے رہے۔
ہوائی اڈے اور سڑکیں بند رہیں جبکہ پانچ ریاستوں نے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے اور ضرورت مندوں کو خوراک اور پانی کی رسد پہنچانے کے لیے فوجی گاڑیوں کا استعمال کیا گیا۔
صرف تین انچ برف کی تہہ نے اس گرم موسم کے علاقے میں تباہی مچا دی جہاں پر برف کو ہٹانے کے لیے ضروری ساز و سامان بھی موجود نہیں۔
سڑک پر سینکڑوں کی تعداد میں حادثات ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
چرچ میں رات
امریکی ٹی وی اے بی سی کے مطابق تقریباً آٹھ ہزار طلبہ نے جارجیا اور ایلابیما میں رات سکولوں، ورزش گاہوں یا بسوں میں گزاری۔
موسم کے بارے میں خبردار کیے جانے کے باوجود سکولوں کے حکام نے منگل کو اس وقت بھی بچوں کو گھروں کو روانہ نہیں کیا جب برف باری شروع ہوئی تھی اور ٹریفک رکنے والی تھی۔
امریکی ٹی وی اے بی سی کے مطابق تقریباً آٹھ ہزار طلبہ نے جارجیا اور ایلابیما میں رات سکولوں، ورزش گاہوں یا بسوں میں گزاری۔
بہت سے مسافروں نے اپنی گاڑیاں چھوڑ دیں اور رات چرچوں اور فائر سٹیشنوں پر گزاری۔
اٹلانٹا میں ٹریفک کا اتنا برا حال تھا کہ ایک پولیس افسر کا بچہ برف سے اٹی ہوئی سڑک پر پیدا ہوا۔
جارجیا کے گورنر نیتن ڈیل نے بدھ کی صبح بتایا کہ کو لوگوں کو نکالنے اور خوراک پہنچانے کے لیے فوجی گاڑیاں بھیجی گئی ہیں۔
مسی سپی کے گورنر فل برائنٹ نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ ’رہائشیوں کو زیادہ ردِ عمل نہیں دکھانا چاہیے بلکہ انھیں اپنے آپ کو ایک لمبے عرصے تک سرد موسم اور برف پوش سڑکوں کے لیے تیار کرنا چاہیے۔‘
ملک بھر میں بدھ کو تقریباً 1700 پروازیں منسوخ کی گئیں۔ جنوبی کیرولائنا میں ریاستی اسمبلی کی کارروائی بھی موسم کی خرابی کی وجہ سے معطل کر دی گئی۔
بدھ کو سردی کی لہر تقریباً ملک کے بیشر حصوں میں چلی جس سے درجۂ حرارت منفی 34 ڈگری سنٹی گریڈ تک گر گیا۔