ونسٹن سلیم، 6 نومبر:امریکہ کے مشرقی ساحلی علاقوں اور خلیج کے نزدیکی علاقوں میں ان دنوں لوگوں کو لال کالی چتیوں والے ایک کیڑے “لیڈی بگ” نے پریشان کررکھا ہے۔
لوگ اسقدر عاجز آچکے ہیں کہ وہ ویکیوم کلینر لے کر انہیں ہٹاتے رہتے ہیں مگر چند گھنٹہ بعد پھر اتنی ہی تعداد میں یہ کیڑے گھروں میں آجاتے ہیں۔ یہ دروازوں اور کھڑکیوں کی جھریوں سے اندر گھس جاتے ہیں۔
گو یہ کیڑے انسانوں کو نقصان تو نہیں پہنچاتے لیکن اگر ہ غلطی سے بھی پردوں ، فرنیچر یا دیواروں پر دب جائیں تو وہاں ان کے نشان رہ جاتے ہیں۔
اس موسم میں ان کیڑوں کا آبادی کی طرف رخ کرنا یوں تو عام بات ہے لیکن اس سال ان کی تعداد کئی گنا زیادہ ہے۔ کھیتوں میں دوسرے کیڑوں پر قابو پانے کے لئے اس لیڈی بگ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ فصل کٹنے کے بعد یہ رہائشی علاقوں کا رخ کرتے ہیں۔
یونیورسٹی آف ٹینیسی میں کیڑوں کے ماہر ڈیوڈ کک کا کہنا ہے کہ اس سال سردیوں میں سردی کم پڑنے اور اس کے بعد پت جھڑ میں بارش ہونے کے سبب ان کیڑوں کو افزائش کے لئے موافق موسم ملا ہے جس کی وجہ سے اس مرتبہ ان کی تعداد بہت زیادہ ہے۔