امریکا مین شرپسندوں کی جانب سے یہودیوں کے قبرستان کی توڑی گئی قبروں کی تعمیر کے لیے مسلمانوں نے 91 ہزار امریکی ڈالر (90 لاکھ پاکستانی روپے) سے زائد فنڈ جمع کر لیا۔
چندہ مہم چلانے والی مسلمانوں کی تنظیم کا کہنا تھا کہ فنڈز ضرورت سے چار گنا زیادہ ہیں، مگر وہ پھر بھی فنڈز اکٹھے کرنے کا کام جاری رکھیں گے،تاکہ مستقبل میں امریکا کے دیگر شہروں میں یہودی قبرستانوں کی تعمیر کی جاسکے۔
امریکی اخبار ’دی ٹیلی گراف‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست میزوری کے شہر سینٹ لوئس میں 20 فروری کو نامعلوم شرپسند افراد نے ایک صدی پرانے یہودیوں کے قبرستان کی 170 قبریں مسمار کردی تھیں۔
واقعے کے بعد مسلمانوں نے قبرستان کی صفائی میں بھی حصہ لیا—فوٹو: اے ایف پی
شرپسندوں نے قبروں کے قطبوں اور حفاطتی دیواروں کو توڑ دیا تھا، جس کے بعد اظہار یکجہتی کے لیے مسلمان برادری یہودیوں کے ساتھ اٹھ کھڑی ہوئی۔
یہودی قبروں کی دوبارہ مرمت اور بحالی کے لیے سلیبریٹ مرسی نامی ایک غیر منافع بخش مسلمانوں کی تنظیم نے آن لائن فنڈ کی اپیل کی تھی۔
فنڈز اکھٹے کرنے والی تنظیم کے منتظمین لنڈا سارسور اور طارق المسیدی کے مطابق اپیل کے بعد 3 ہزار افراد نے 22 فروری تک 91 ہزار 583 ڈالر کے فنڈز دیئے۔
رپورٹس کے مطابق گروپ نے قبروں کی دوبارہ تعمیر کے لیے 20 ہزار امریکی ڈالر کے فنڈز کی ضرورت کا اعلان کیا تھا، تاہم انہیں ضرورت سے چار گنا زیادہ فنڈز ملے ہیں۔