اقوام متحدہ، 31 اکتوبر :اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ امریکہ نے عالمی ادارے کی مواصلات کی جاسوسی نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے اس سے پہلے یہ خبر آئی تھی کہ قومی سلامتی ایجنسی نے عالمی ادارے کے ویڈیو کانفرنسنگ سسٹم تک رسائی حل کرلی ہے۔
جرمن نیوز میگزن “دیراسپائی جیل‘‘ نے اگست میں ایڈورڈ سنوڈین کے افشاں کئے ہوئے دستاویز کے حوالے سے جاسوسی کا انکشاف کیا تھا جس کے بعد عالمی ادارے نے امریکی حکام سے اس بارے میں دریافت کیا تھا۔
اقوام متحدہ کے ترجمان مارٹن نیسر کی نے اخباری نمائندوں کو بتایا“میں سمجھتا ہوں کہ امریکی حکام نے یقین دلایا ہے کہ اقوام متحدہ کی مواصلات کی نگرانی نہیں کی جارہی ہے اور نہ آئندہ کی جائیگی۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا امریکی حکام نے ماضی میں اس کی جاسوسی کی تھی، تو انہوں نے کچھ کہنے سے انکار کردیا۔
ایک امریکی افسر نے بتایا کہ امریکہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کی جاسوسی کے الزام میں الیکٹرانک آلات کا استعمال نہیں کررہا ہے۔
امریکہ کے ایک سابق سی آئی اے ایجنٹ نے پچھلے سال جو خفیہ دستاویز افشا کئے تھے ان سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ نے دنیا کے کئی ملکوں کے انٹرنیٹ اور ٹیلی فون رابطوں کی جاسوسی کی ہے جس کی وجہ سے دنیا بھر میں امریکہ پر نکتہ چینی کی جارہی ہے۔
امریکہ نے اپنے دشمنوں کے ساتھ ساتھ دوستوں کو بھی نہیں بخشا ہے اس کے اتحادیوں بشمول جرمن چانسلر انجیلا مارکل نے غیر ملکی سربراہان کی نگرانی پر سخت احتجاج کیا ہے۔
مارکل کے اعلی انٹلی جینس افسران واشنگٹن آئے ہوئے ہیں تاکہ وہ جرمنی کی نگرانی کے بارے میں امریکی افسران سے پوچھ تاچھ کرسکیں ۔
وائٹ ہاؤس نے پچھلے ہفتہ کہا ہے کہ امریکہ مارکل کے مواصلاتی رابطوں کی نگرانی نہیں کررہا ہے اور آگے بھی نہیں کرے گا۔تاہم اس بات سے انکار نہیں کیا ہے کہ ماضی میں چانسلر کی جاسوسی کی گئی تھی۔
صدر براک اوبامہ نے حال ہی میں قومی سیکورٹی ایجنسی کو حکم دیا ہے کہ وہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرس کی جاسوسی کم کردے ۔
اقوام متحدہ کی کس حد تک نگرانی کی جاتی ہے اس بارے میں مکمل معلومات دستیاب نہیں ہیں نہ ہی یہ معلوم ہے کہ امریکہ نے نیویارک میں عالمی ادارے کے دفتر میں تعینات یا دنیا میں دوسری جگہ کام کرنے والے سفارتکاروں کی جاسوسی بند کردی ہے یا نہیں ۔
بین الاقوامی قانون کے تحت سفارتی مشنوں بشمول اقوام متحدہ کی جاسوسی ممنوع ہے اس لئے تمام ممبران اس پراحتجاج کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ ویانا کنونیشن کے تحت اقوام متحدہ سفارتی مشنوں اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کو تحفظ حاصل ہے۔