واشنگٹن ۔ امریکا کے قومی سلامتی سے متعلق ادارے نے پوری دنیا سے موبائل فونز کے ذریعے بھیجے جانے والے 200 ملین ٹیکسٹ میسجز کی صرف ایک دن میں مانیٹرنگ مکمل کی ہے۔ یہ انکشاف سابق امریکی جاسوس ایڈورڈ سنوڈن کی طرف سے سامنے لائی گئی ایک تازہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
برطانوی اخبار گارجین اور ٹی وی چینل فور کی نیوز رپورٹس کے مطابق امریکی سلامتی کے
ادارے نے ان دو سو ملین فون میسیجز کو مقامات کی شناخت، ڈیٹا تک رسائی ، کریڈٹ کارڈز کے استعمال کی تفصیلات کے حصول اور صارفین کے نیٹ ورکس کو سمجھنے کیلیے استعمال کیا۔
امریکی ادارے نے برطانوی جاسوسوں کو
جزوی طور پر ڈیٹا تک رسائی دی، لیکن پورے ڈیٹا تک رسائی نہیں دی تھی۔ حتی کہ برطانوی شہریوں سے متعلق مکمل ڈیٹا بھی برطانوی جاسوس ادارے کے حکام کے سامنے نہیں لایا گیا۔
ابھی تک امریکی سلامتی کے ادارے نے اس بارے میں کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ تاہم امریکی صدر اوباما نے رواں ماہ کے دوران قومی سلامتی کے اعلی حکام کے ساتھ ادارے کی مجموعی پالیسی اور دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے۔ اس موقع پر سی آئی اے، ایف بی آئی اور دیگر اداروں کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔
امریکا کو اپنے اس اہم ادارے کی پالیسی سے متعلق اہم فیصلوں کی ضرورت اس لیے پیش آئی ہے کہ ایڈورڈ سنوڈن نے عالمی رہنماوں اور دوسرے ممالک کی جاسوسی کے انکشافات اور ادارے کی ورکنگ کے حوالے سے حساس امور سے پردہ اٹھا دیا تھا۔