ایک عینی شاہد کے مطابق حملہ آور ایک عمر رسیدہ شخص تھا
امریکی ریاست لوئی زیانہ کے ایک سینما گھر میں فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
لوئی زیانہ کے شہر لافایٹ میں پیش آنے والے اس واقعے کے بارے میں مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ انھیں ایک مسلح شخص کی جانب سے حملے کی اطلاع مقامی وقت کے مطابق شام سات بجکر 20 منٹ پر
موصول ہوئی۔
پولیس حکام کے پاس حملہ آور کی تفصیلات موجود ہیں تاہم پولیس چیف جم کرافٹ نے اپنے بیان میں صرف یہ بتایا ہے کہ 58 سالہ حملہ آور کے پاس ہینڈ گن تھی اور وہ پہلے کسی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث نہیں رہے۔
58 سالہ حملہ آور کے پاس ہینڈ گن تھی۔ وہ پہلے کسی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث نہیں رہے۔
پولیس چیف جم کرافٹ
پولیس چیف کے مطابق حملہ آور نے دو افراد کو قتل کرنے اور متعدد کو زخمی کرنے کے بعد خود کو بھی گولی مار دی جس سے وہ بھی ہلاک ہو گئے۔
انھوں نے بتایا کہ سات افراد کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے ایسے افراد بھی شامل ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔
لافایٹ شہر کی آبادی ایک لاکھ 20 ہزار افراد پر مشتمل ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مسلح شخص نے سیمنا کے بڑے ہال میں داخل ہو کر تقریباً 20 منٹ تک فائرنگ کی۔ اس وقت وہاں فلم ٹرین ریک چل رہی تھی۔
مقامی اخبار دی ایڈورٹائزر سے گفتگو کرتے ہوئے کیٹی ڈومنگو نے بتایا کہ جب زور سے آوازیں سنائیں دیں تو ہم نے سمجھا کہ یہ پٹاخوں کی آوازیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گن میں بظاہر ایک ’عمر رسیدہ سفید فام ‘ تھے۔
بعد ازاں لوئی زیانہ کے گورنر نے جائے وقوعے کا دورہ کیا اور اپنے بیان میں کہا کہ ہم اس صورتحال کا سامنا کریں گے اور یہ لافایٹ، لوئی زیانہ اور امریکہ کے لیے ایک خوفناک رات ہے۔
نائن الیون کی دہشت گردی کے بعد ہلاک ہونے والے امریکیوں کی تعداد100 سے بھی کم ہے اور اسلحے کے ذریعے ہونے والے تشدد میں مرنے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہے: اوباما
سینما گھر میں فائرنگ کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب جولائی 2012 میں کلوریڈو کے ایک سینما میں حملہ کرنے والے شخص کو سزائے موت دینے کے لیے متعلقہ جیوری غور کر رہی تھی۔
اس واقعے میں بیٹ مین فلم کی نمائش کے دوران 27 سالہ جیمز ہولمز نے 12 افراد کو ہلاک اور 70 کو زخمی کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ امریکہ کی ریاست جنوبی کیرولائنا کے شہر چارلسٹن میں ایک افریقن امریکن تاریخی گرجا گھر پر فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم نو افراد کو ہلاکہو گئے تھے۔
ادھر اس حملے سے قبل صدر اوباما نے بی بی سی کو دیے گئے انٹریو میں تسلیم کیا تھا کہ انھوں نے اپنے دور صدارت کے دوران گن کنٹرول قوانین پر سختی کرنے کی کوششیں کی لیکن وہ اس سے متعلق قوانین میں کوئی نمایاں تبدیلی لانے میں ناکام رہے۔