واشنگٹن ؛ امریکا میں مالی بحران سے پیدا ہونے سے آٹھ لاکھ سرکاری ملازمیں کے فوری متاثر ہونے کے بعد اس خطرے کو بھی نظر انداز نہیں کیا جارہا ہے کہ اگر مالی بحران کے اسباب دور نہ کیے گئے تو امریکا کی دنیا بھر میں موجود فوجی سرگرمیاں اور آپریشنز بھی اس کی زد میں ہوں گے۔ امریکی خواتین اور مرد فوجیوں کے یونیفارم سلوانے میں بھی دشواریاں آسکتی ہیں۔
ایک عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مالی مسائل کی وجہ سے شٹ ڈاون جاری رہا تو اس سے بحری جنگی جہازوں کی مرمت اورجنگی آپریشن کے علاوہ فوج کے مختلف شعبوں کے لیے تربیت کا اہتمام بھی مشکلات سے دوچار ہو سکتا ہے۔
امریکا کے دفاعی حکام کے مطابق اس شروع ہو جانے والے شٹ ڈاون سے افواج کوسول کے شعبے سے ملنے والی معاونت کے بعد بالواسطہ طور پر امریکی افواج کی افرادی قوت بھی متاثر ہو گی۔ اس لیے یہ بھی خدشہ ہے کہ مسلح افواج کو بعض شعبوں کے لیے آلات کی رسد میں رکاوٹ پیدا ہو جائے۔
اس بارے میں ایک سینئیر فوجی ذمہ دار کا کہنا تھا ” شٹ ڈاون سے جو اثرات فوج کو برداشت کرنا پڑیں گے ان کا احساس فوری طور پر زیادہ نہیں ہو گا، البتہ بعد ازاں اس شٹ ڈاون کے مضمرات کا احساس ہو جائے گا۔”
ان ذرائع کے مطابق بحری جنگی جہازوں سے شپ یارڈز پر ہونے والے کام متاثر ہوں گے، فوج کے بعض انتظامی شعبوں کے معمولات بھی گڑ بڑ ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے امریکی فورسز کی اس شٹ ڈاون پر فکر مندی کا کھلے عام ذکر نہیں کیا جا رہا لیکن مسقبل میں اس معاملے کے سنگین نوعیت کے اثرات کا احساس ہر سطح پر ہے کہ پیر سے شروع ہونے والا شٹ ڈاون کس قدرخطرناک ہو سکتا ہے۔
اس سے پہلے امریکا کو ایک اسی نوعیت کے شٹ ڈاون کا سامنا 1995 میں کرنا پڑا تھا۔ اٹھارہ سال قبل ہونے والے شٹ ڈاون کے حوالے سے ایک سابق میجر جنرل کا کہنا تھا ” امریکا کو اس وجہ سے بوسینیا میں ایک آرمرڈ یونٹ تشکیل دینے میں انتہائی زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔”
امریکا کے وزیر دفاع چک ہیگل کا اس شٹ ڈاون کے بارے میں کہنا ہے ”امریکا کی بین الاقوامی سطح پر ساکھ متاثر ہوگی اور امریکی اتحادی اس سے مزیدد مایوسی کا شکار ہوں گے۔”
امریکی پینٹاگان کے حکام میں بھی اس شٹ ڈاون پر سخت تشویش کی ایک لہر ہے، حتی کہ امریکا کی خواتین فوجیوں اور عام فوجیوں کے یونیفارم کی تیاری میں بھی دشواری ہو سکتی ہے۔ کیونکہ پینٹا گان یونیفارم اپنے سول کے شعبے سے سلواتا ہے جو اس شٹ ڈاون کی زد میں آ چکے ہیں۔
ان ذرائع نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کے لیے بھجوائے جانے والے پمپرز کے بارے میں نہیں بتایا ہے کہ انہیں بھی پینتاگان سے وابستہ سول کا شعبہ تیار کرتا ہے یا بھاری اخرجات کر کے اوپن مارکیٹ سے خریدے جاتے ہیں۔