نئی دہلی، 14 دسمبر (یو این ائی) عام آدمی پارٹی (آپ ) نے کہا ہے کہ وہ کانگریس یا بی جے پی سے غیر مشروط حمایت نہیں لیں گے اور دونوں پارٹیاں اس کو امور کی بنیاد پر تعاون دیں گی تبھی وہ عوام سے صلاح مشورہ کرنے کے بعد سرکار بنانے کیلئے تیار ہونگے۔آپ کے قومی رابطہ کار اروند کیجریوال نے لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ کے بلانے پر آج اپنے ساتھی کمار وشواس منیش سسودیا اور سنجے سنگھ کے ساتھ راج نواس میں ان سے ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے کہا کہ پارٹی نے بی جے پی اور کانگریس صدر کو مراسلہ بھیج کر مختلف امور کے بارے میں ان کی رائے مانگی ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیوں کی طرف سے یہ رائے مل جانے کے بعد وہ اسے جنتا کے دربار میں لے جائیں گے اور پوری دلی میں دو ڈھائی سو جلسے کرکے ان پر عوام کی رائے لیں گے اور اس کے بعد ہی سرکار بنانے کے بارے میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔مسٹر کیجریوال نے کہا کہ دہلی میں وہ امور کی بنیاد پر سرکار بنانے کیلئے تیار ہیں۔ پارٹی۔ محض اقتدار میں آنے کیلئے سرکار نہیں بنائے گی۔
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ انتخابات کے دوران پارٹی کی طرف سے جاری کئے گئیمنشورکی بنیاد پر 17معاملوں پر مشتمل مراسلہ تیار کرکے بی جے پی اور کانگریس کے صدور کو بھیج گیاہے۔ اس میں دونوں پارٹیوں کے سربراہان سے ان معاملات پر اپنی رائے واضح کرنے کیلئے کہاگیا ہے۔ اس میں بجلی کمپنیوں کاآڈٹ کرنے، جن لوک پال بل دلی میں پاس کرانے، کانگریس کے 15 سال کی سرکار کے دوران ہوئے گھوٹالوں کی جانچ کرانے، کارپوریشن میں بی جے پی کے دور اقتدار میں ہوئے گھوٹالوں کی جانچ کرانے، وی آئی پی کلچر بند کرنے، ایم ایل اور کارپوریٹوں کا فنڈ ختم کرکے اس کا اختیار محلہ کمیٹی کو دینے، دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دیئے جانے ، ناجائز کالونیوں کو ایک سال میں منظوری دینے اور جھگی جھونپڑیوں اور سلم بستیوں کا معاملہ شامل ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ بجلی کمپنیوں سے ملی ہوئی ہے۔ ایسی کمپنیاں جو اپنا آڈٹ کرانے سے انکار کریں گی ان کا لائسنس رد کئے جانے کی بات بھی کہی گئی ہے۔
مسٹر کیجریوال نے بتایا کہ انہوں نے گورنر سے کہا ہے کہ دونوں بڑی سیاسی پارٹیوں کے سربراہوں کو خط بھیج کر مختلف امور پر ان کی رائے مانگی گئی ہے۔ یہ رائے مل جانے کے بعد وہ عوام کے پاس جائیں گے اور عوام کا جو فیصلہ ہوگا اس سے واقف کرادیا جائے گا کہ وہ سرکار بنارہے ہیں یا دوبارہ چناؤ کرانے کی ضرورت ہے۔یہ دریافت کرنے پر کہ اس کیلئے لیفٹننٹ گورنر سے کیا کچھ مہلت مانگی گئی ہے، مسٹر کیجریوال نے بتایا کہ انہیں مہلت نہیں ملی ہے۔مسٹر کیجریوال نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں شاید یہ پہلا موقع ہے جب کوئی پارٹی حمایت نہیں مانگ رہی ہے اور دوسری پارٹیاں اسے حمایت دینے کیلئے پیچھے پڑی ہیں۔ وہ یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ عوام کو یہ پتہ چلنا چاہئے کہ انہیں غیر مشروط حمایت کیوں دی جارہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کانگریس جس کے آٹھ ممبران اسمبلی ہیں ، اس نے کل شام ہی لیفٹننٹ گورنر مراسلہ بھیج کر آپ کو غیر مشروط حمایت دینے کا اعلان کردیا ہے۔جنتادل یو نے بھی جس کا ایک ممبر ہے، کیجریوال کو حمایت دی ہے۔ اس طرح 70 رکنی اسمبلی میں آپ 36ممبران کی اکثریت سے آگے نکل گئی ہے۔مسٹر کیجریوال نے بی جے پی پر وار کرتے ہوئے کہا کہ وہ 32 سیٹوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری تھی اور اسے سرکار بنانی چاہئے تھی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی پرانی تاریخ دیکھیں تو چار ممبران کو اپنے ساتھ لانا اس کیلئے بہت بڑی بات نہیں تھی لیکن بی جے پی نے سرکار کیوں نہیں بنائی اس کے پیچھے کیا منشا ہے یہ دیکھنا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ہمیں تعمیری تعاون دینے کی بات کہی ہے۔ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بی جے پی چت بھی اپنی اور پٹ بھی اپنی رکھنا چاہتی ہے لیکن ہم محض اقتدار حاصل کرنے کیلئے سرکار نہیں بنائیں گے۔ ہمارا ارادہ عوام کی خدمت کرنا ہے اور اگر دونوں پارٹیاں عوام سے وابستہ امور پر غیر مشروط حمایت دیں گی تبھی آپ سرکار بنائے گی ورنہ وہ دوبارہ الیکشن لڑنے کیلئے تیار ہے۔