ممبئی۔ معروف گلوکارہ لتا منگیشکر نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ سیاست سے دور ہی اچھی ہیں، اور یہ کہ امیتابھ بچن کو بھی دادا صاحب پھالکے ایوارڈ ملنا چاہیے۔انھوں نے یہ باتیں دینا ناتھ منگیشکر ایوارڈ کے فاتحین کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کہیں۔ واضح رہے کہ دینا ناتھ لتا منگیشکر کے والد تھے اور ان کے نام پر ہر سال یہ ایوارڈ دیا جاتا ہے۔انعامات 24 اپریل کو ممبئی میں ہی دیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ اس دن ممبئی میں پولنگ بھی ہو رہی ہے۔موسیقی کے شعبے میں طبلہ نواز ذاکر حسین اور گلوکار پندھاری ناتھکولہاپوری، فن اور سنیما کے شعبے میں اداکار رشی کپور کو اور سماجی کاموں کے لیے سماجی کارکن انا ہزارے کو اس ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔پریس کانفرنس میں
لتا منگیشکر نے سیاست اور نغمہ نگارگلزار پر بھی بات کی۔ گلزار کو اس سال سینما کا سب سے باوقار اعزاز دادا صاحب پھالکے ایوارڈ دیا جا رہا ہے۔بھارت میں انتخابی سرگرمیوں کے تحت لتا منگیشکر سے جب یہ سوال پوچھا گیا کہ وہ وزیر اعظم کے طور پر کس رہنما کو دیکھنا چاہیں گی تو لتا نے کہا کہ ان کی نظر میں ایسا کوئی نام نہیں ہے۔ یہ الگ بات کہ گذشتہ دنوں وہ نریندر مودی کے ساتھ ایک پروگرام میں نظر آئی تھیں۔تاہم ووٹ ڈالنے کے بارے میں لتا منگیشکر کا کہنا تھا: ’ووٹ تو ڈالنا پڑے گا۔ یہ ضروری ہے۔ حکومت میں اسے ہی آنا چاہیے جو ملک کو سنبھال سکے اور اس کا سر بلند کر سکے۔‘سیاست کے بارے میں انھوں نے کہا: ’سیاست میں میری دلچسپی کم ہے کیونکہ میری سیاسی سمجھ بھی اتنی نہیں ہے۔ میں اس سے دور ہی رہتی ہوں اور کوئی نظر میں بھی نہیں ہے۔ جو بھی آئے بس وہ اچھا ہو۔‘فلم ساز ہدایت کار اور نغمہ نگار گلزار کے بعد کسے دادا صاحب پھالکے ایوارڈ ملنا چاہیے؟ اس کے جواب میں لتا منگیشکر نے کہا کہ ان کے خیال میں امیتابھ بچن کو یہ ایوارڈ ملنا چاہیے۔لتا منگیشکر نے کہا: ’گلزار کو دادا صاحب پھالکے ملنے سے میں بہت خوش ہوں۔ میں نے ٹی وی پر بھی کہا ہے اور ان کو بہت مبارک باد دی ہے۔ انڈسٹری میں لوگوں کو انعام ملنا اچھا ہے لیکن میں یہ ضرور کہوں گی کہ دادا صاحب پھالکے ایوارڈ امیتابھ بچن کو بھی ملنا چاہیے۔‘واضح رہے کہ لتا منگیشکر کو پہلے ہی دادا صاحب پھالکے ایوارڈ مل چکا ہے۔ اس کے علاوہ انھیں بھارت کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز بھارت رتن سے بھی نوازا جا چکا ہے۔