ایف آئی آر کی کاپی کا کر رہے تھے مطالبہ ، ۵ بجے دھرنا کیاختم
لکھنو:گیارہ جولائی سے سماج وادی سربراہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کے مطالبہ کے سلسلہ میں بھڑک رہے آئی جی امیتابھ ٹھاکر کی شکایت پر خفیہ طریقہ سے چوبیس ستمبر کو ہی ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ حضرت گنج کوتوالی میں درج کی گئی ایف آئی آر کی اطلاع نہ تو شکایت کنندہ امیتابھ ٹھاکر کو ہوئی اور نہ ہی میڈیا کو۔ جمعرات کی صبح دس بجے معطل آئی پی ایس امیتابھ ٹھاکر حضرت گنج کوتوالی احاطہ میں ایف آئی آر درج کرانے کے مطالبہ کے سلسلہ میں دھرنے پر بیٹھ گئے۔ شام تقریباً چار بجے آئی جی کواپنی اہلیہ نوتن ٹھاکر سے پتہ چلا کہ حضرت گنج پولیس نے گزشتہ چوبیس ستمبر کو ہی ان کی شکایت پر ایف آئی آر درج کر لی تھی اس کے بعد آئی جی نے جب ایف آئی آر کی کاپی پولیس سے مانگی تو ان کو کاپی نہیں دی گئی اس کے بعد آئی جی شام تقریباً پانچ بجے حضرت گنج کوتوالی سے واپس بغےر ایف آئی آر کاپی لئے ہی چلے گئے ان کے ساتھ دھرنے میںکچھ وکلا اور آر ٹی آئی کارکنان بھی موجود تھے۔ جمعرات کی صبح دس بجے معطل آئی پی ایس امیتابھ ٹھاکر کچھ وکیلوں اور آر ٹی آئی کارکنان کے ساتھ حضرت گنج کوتوالی پہنچے۔ انہوں نے اپنی شکایت کی ایف آئی آر کی کاپی مانگی۔ ایف آئی آر درج نہ ہونے پرامیتابھ ٹھاکر اپنے ساتھ موجود لوگوں کے ساتھ کوتوالی احاطہ میں ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔ انسپکٹر حضرت گنج وجے مل یادو کچھ دیر بعد امیتابھ ٹھاکر سے اپنی بات رکھی اور بتاےاکہ وہ اس معاملہ میں کورٹ کوہی ساری بات بتائیںگے اس پر امیتابھ ٹھاکرنے انسپکٹر کو بتایا کہ پہلے سی جے ایم اور پھر ہائی کورٹ نے حضرت گنج پولیس کو ملائم سنگھ یادو کے خلاف رپورٹ درج کرنے کا حکم دیا تھا اس کے باجود بھی پولیس نے عدالت کا حکم نہیں مانا۔ انسپکٹر نے نا کے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ایف آئی آردرج کی جائے گی تو اس کی کاپی ان کو کورٹ سے ملے گی۔ پولیس ایف آئی آر کی کاپی کورٹ کودے گی۔ اگر ایف آئی آر درج کی جائے گی تو اس کی کاپی ان کو ہائی کورٹ سے ملے گی۔ پولیس ایف آئی آر کی کاپی کورٹ کو دے گی۔ انسپکٹر کے جواب سے بھی امیتابھ ٹھاکر مطمئن نہیں دکھے اور دھرنے پر بیٹھے رہے۔ اس کے بعد انسپکٹر اور دیگر افسران اپنے اپنے کمرے میں چلے گئے۔ شام کو آئی جی کو ان کی اہلیہ نے بتاےاکہ دوپہر کو حضرت گنج پولیس نے سی جے ایم کورٹ میں اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔ رپورٹ میں حضرت گنج پولیس نے بتاےا کہ آئی جی امیتابھ ٹھاکر کی شکایت پر حضرت گنج کوتوالی میں گزشتہ چوبیس ستمبر کو ہی رپورٹ درج کی جا چکی ہے۔ اہلیہ سے اس بات کاپتہ چلنے پر آئی جی امیتابھ ٹھاکر نے اپنا دھرنا ختم کر دیا۔ اس کے بعد آئی جی ڈی جی پی سے ملنے کیلئے ان کے دفتر پہنچے اور ڈی جی پی باہر تھے۔ موجودہ وقت میں ڈی جی پی دفتر میں موجود پولیس کے اعلیٰ افسران سے مل کر آئی جی نے ایف آئی آر کاپی مہیا کرانے کا مطالبہ کیا۔