لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی نے بی جے پی لیڈروں پر نشانہ لگاتے ہوئے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے عہدیدار اپنے انارکی سلوک سے جمہوریت کے ساتھ مذاق کر رہے ہیں۔ ان کا برتاؤ جمہوریت کا وقار گرانے والا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی ترجمان راجندر چودھری نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ نوئیڈا میں افسران کے ساتھ بدسلوکی، دھمکی اور ہنگامہ کھڑا کر کے بی جے پی کے ریاستی صدر نے بتا دیا ہے کہ انہیں اپنے عہدہ کے وقار کی ذرا بھی فکر نہیں ہے۔ انہیں اس بات کا بھی خیال نہیں ہے کہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے اور اس پارٹی کا ایک عہدیدار ہونے کے ناطے انہیں ذمہ دارانہ برتاؤ کرنا چاہئے۔ایس پی ترجمان نے کہاکہ بی جے پی کے منتخب وزراء اور اراکین پارلیمنٹ کو ریاست کی ترقی میں مدد کیلئے اپنی مرکزی حکومت پر زور دینا چاہئے اور ریاستی قیادت پر بھی اس کا دباؤ بنانا چاہئے۔ مسٹر چودھری نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ بی جے پی قیادت کو اپنی ذمہ داری کا علم نہیں رہ گیاہے۔
مرکزی حکومت جن وعدوں کے دم پر اقتدار میں آئی تھی انہیں بھول گئی ہے۔ سات ماہ کی مرکزی حکومت نے مفاد عامہ کا ایک بھی فیصلہ نہیں کیا ہے جس کا ذکرکیا جا سکے۔ کئی مرکزی وزیر اور بی جے پی کے ریاستی سطح کے لیڈر ان دنوں ایسا ماحول بنانے میں مصروف ہیں جس سے ریاست میں ترقی کی رفتار میں رکاوٹ پیدا ہو اور فرقہ پرستی اور سماجی انتشار میں اضافہ ہو۔ مسٹر چودھری نے کہاکہ مرکزی حکومت کے مقابلے اترپردیش میں سماج وادی پارٹی حکومت ترقی کی نئی منزلیں حاصل کررہی ہے۔ مرکزی حکومت مہنگائی پر قدغن نہیں لگا سکی جس کے سبب عام آدمی کا جینا دشوار ہو گیا ہے۔ دوسری طرف اترپردیش حکومت نے کسانوں، نوجوانوں ، خواتین سمیت سماج کے ہر طبقہ کی بہبود کے تمام کام کئے ہیں۔ ایس پی حکومت کے دور اقتدار میں ہر شخص کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔ سال ۱۳-۲۰۱۲ء میں ۳۳۴۸۲ روپئے کی ہر شخص کی آمدنی کے مقابلے ۱۴- ۲۰۱۳ء میں ۳۶۲۵۰ روپئے فی شخص آمدنی میں اضافہ ہوا۔