لکھنؤ(بیورو)انجینئرنگ کی تعلیم کو روزگار لائق بنانے کیلئے حکومت نے بی ٹیک کے سلیبس کو اپڈیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ۱۶-۲۰۱۵ء کے نصاب کو اپڈیٹ کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔
ریاستی وزیر برائے تکنیکی تعلیم شیواکانت اوجھا نے بتایا کہ اعلیٰ تکنیکی تعلیمی اداروں کے نصاب میں تعلیمی معیار میں اصلاح کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے اس کے تحت بی ٹیک نصاب کے ہر سال کے دونوں سیمسٹر کے کورس کو روزگارلائق بنائے جانے کے مقصد سے اسے اپڈیٹ کیاجارہا ہے۔ اس کے علاوہ یو پی ٹی یو میں مالیاتی اور انتظامی کاموں میں تیزی لانے کیلئے ای-کام بندوبست نافذ کیاجا رہا ہے تاکہ یونیورسٹی کے کام کا وقت سے نمٹارہ ہو سکے۔ کالجوں کے الحاق کی کارروائی کو آسان بناتے ہوئے آن لائن بندوبست کیاجارہا ہے جس کے تحت اس سال آن لائن درخواستیں لی جا رہی ہیں۔
یو پی ٹی یو کے سبھی اداروں میں اکیڈمک مانیٹرنگ کیلئے ای-بندوبست نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے ریاست کے سبھی انجینئرنگ کالجوں کی مانیٹرنگ باقاعدگی سے کی جا سکے۔ انہوںنے بتایا کہ یو پی ٹی یو کے گریجویشن سطح کی ۶تکنیک میں سبھی نصاب کیلئے ای-لیکچر اور اداروں کے پورٹل پر فراہم کرائے جائیںگے اس کی کارروائی یو پی ٹی وی کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔ یو پی ٹی یو کے پاس دستیاب اضافی وسائل کا تکنیکی تعلیم کے فروغ کیلئے استعمال یقینی بنائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ریاستی حکومت سے سرکاری امداد یافتہ انجینئرنگ کالج ایچ بی ٹی آئی کانپور میں کیمیکل انجینئرنگ اور سول انجینئرنگ، آئی ای ٹی لکھنؤ میں الیکٹریکل اور الیکٹرانکس ٹکنالوجی، کمپیوٹر سائنس اور آئی ٹی ٹیکنالوجی، ایم ایم ایم ٹی وی گورکھپور میں میکینکل انجینئرنگ اور یو پی ٹی ٹی آئی کانپور میں ٹیکسٹائل انجینئرنگ میں انوویشن اور انکیو ویشن سینٹر قائم کئے جا رہے ہیں۔
انہوںنے بتایا کہ حکومت کا مقصد ہے کہ طلباء کو اعلیٰ تکنیکی تعلیم حاصل ہو جس سے انہیں ملک کے ساتھ ساتھ غیر ممالک میں بھی اچھی تنخواہ کی ملازمت حاصل ہو سکے۔ اس کے ساتھ ہی سبھی تکنیکی کالجوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ بچوں کی پڑھائی پر خصوصی توجہ دی جائے اور ان کے درجات و ہاسٹل کو صاف ستھرا بنایاجائے۔