لکھنؤ۔(نامہ نگار)شہر کے اندرانگر زون ۔۴میں جل کل محکمہ میں انجینئر ستیہ نارائن ورما کو اے بلاک کنونشن سینٹر کے پاس آج دن دہاڑے بائیک سوارلوگوں نے گولیوں سے بھون دیا۔زخمی انجینئر کو آنافانا مین علاج کیلئے رام منوہرلوہیا اسپتال میں بھرتی کرایاگیاجہاں
سے ان کو ٹراماسینٹرریفر کردیا۔
ٹراماسینٹرلاتے وقت راستے میں ہی ستیہ نارائن کی موت ہوگئی۔ا س معاملے میں انجینئر کے گھروالوں نے نامعلوم لوگوں کے خلاف قتل کی رپورٹ درج کرائی ہے۔
ایس پی گومتی پارحبیب الحسن نے بتایاکہ علی گنج کے بنارسی ٹولہ میں جل کل محکمہ میں تعینات انجینئر ۵۵سالہ ستیہ نارائن ورما رہتے تھے۔انجینئر کے کنبے میں بیوی سنتوش کماری ،بیٹی چھایا،شویتا اورسویتی ہیں۔ستیہ نارائن فی الوقت اندرانگر زون چار میں تعینات ہیں۔بتایاجاتاہے کہ انجینئر آج صبح گھر سے اپنی موٹرسائیکل سے دفتر کے لئے نکلے تھے۔دفتر پہنچنے کے بعد دوپہر میں تقریبا ایک بجے وہ نکلے اورجیسے ہی وہ اے بلاک کنونشن سینٹروہ پہنچے ان کو موٹرسائیکل سوارکچھ لوگوں نے گھیرلیا۔ انجینئرایس ایم ورما اس سے پہلے کہ کچھ سمجھ پاتے موٹرسائیکل سوارلوگوں نے ان پر مسلسل چارگولیاں چلادیں۔تین گولی انجینئر کے جسم میں لگی اوروہ لہان ہوکر سڑک پر گرپڑے ۔سنسان جگہ ہونے کی وجہ سے موٹرسائیکل سوارحملہ آورآسانی سے وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے۔لوگو ںنے جب گولی کی آواز سنی تووہ جمع ہوگئے ۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر غازی پورپولیس بھی پہنچ گئی۔پولیس زخمی انجینئر کو سیدھے رام منوہرلوہیا اسپتال لے کر پہنچی ۔لوہیا میں ڈاکٹروںنے انجینئر کی حالت نازک بتاتے ہوئے ٹراما سینٹر ریفر کردیا۔ پولیس انجینئر کولے کر ٹراماسینٹر کے لئے نکلی لیکن راستے میں ہی انجینئر نے دم توڑدیا ۔ پولیس نے جب انجینئر کو ٹراماسینٹر لے کر پہنچی توڈاکٹروں نے انہیں مردہ قراردے دیا۔انجینئر کے قتل کی خبر ملتے ہی موقع پر ڈی آئی جی نونیت سکیرا اوردیگر حکام بھی پہنچ گئے۔اس معاملے میں انجینئر کے گھر والوں نے کسی سے کوئی رنجش کی بات پولیس کو نہیں بتائی ہے۔پولیس نے فی الحال نامعلوم لوگوں کے خلاف قتل کی رپورٹ درج کرلی ہے اورچھان بین میں مصروف ہے۔