لکھنؤ:اترپردیش پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے انشورنس کرنے کے نام پر ہزاروں لوگوں سے کروڑوں روپے ٹھگنے والے گروہ کے آٹھ ارکان کو دہلی، نوئیڈا اور اٹاوہ سے گرفتار کیا ہے ۔
ایس ٹی ایف کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ امت پاٹھک نے آج یہاں بتایا کہ مختلف کمپنیوں میں انشورنس کرنے کے نام پر تقریباً 20 کروڑ روپے ٹھگنے والے گروہ کے آٹھ ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ نوئیڈا سے موہن یادو کے علاوہ اعظمی حسن، محمد عاقب، عامر کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ قرول باغ دہلی سے محمد شھباز، عروج انور، روپیش کمار جھا اور جے ویرپال کو گرفتار کیا گیا۔ان لوگوں کے پاس سے آٹھ موبائل فون، لیپ ٹاپ، 18 واکي ٹاکي اور کمپنی سے متعلق ریکارڈ اور تقریباً نو ہزار روپے برآمد کئے گئے ۔
انہوں نے بتایا کہ انشورنس کرنے کے نام پر ٹھگی کرنے کے سلسلے میں ایچ ڈی ایف سی ارگو جنرل انشورنس کمپنی کے منیجر اگلان گپتا نے 13 جولائی کو لکھنؤ میں ایس ٹی ایف ہیڈکوارٹر پر سائبر کرائم تھانے میں تعزیرات ہند کی دفعہ -419 / 420/467/468/471 / 504/506/36 اور 66 ڈی آئی ٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا جس میں ان کی کمپنی کے نام پر لوگوں کو زبردست سود اور بونس پرلالچ دے کر ٹھگنے والے گروہ کے ذریعہ ہزاروں صارفین سے تقریباً 20 کروڑ کی ٹھگی کیا جانا درج کرایا گیا تھا ۔ مسٹر پاٹھک نے بتایا کہ اس جرم کا جلد پردہ فاش کرنے اور ملزمان کو گرفتار کرنے کے لئے ایس ٹی ایف کے ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر تروینی سنگھ کو ہدایت کی گئی۔ اسی سلسلے میں اطلاع ملی کہ اس گروہ کی طرف اٹاوہ، نوئڈا اور دہلی کے قرول باغ کے علاقے میں کمپنی کے نام سے فرضی دفتر کھول کر انشورنس کرنے کے نام پر بھاری بونس اور سود کا لالچ دے کر ٹھگی کی جا رہی ہے اور مختلف اکاؤنٹ کھول کر ان میں رقم جمع کرائی جا رہی ہے ۔
مسٹر پاٹھک نے بتایا کہ اس اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ایس ٹی ایف کی ٹیمیں اٹاوہ، نوئڈا اور دہلی بھیجی گئیں اور کل نوئیڈا سے موھن، اٹاوہ سے اعظمی حسن، محمدعاقب اور عامر اور قرول باغ دہلی سے محمد شہباز عرف مونو، عروج انور، روپیش کمار جھا اور جے ویرپال دھوکہ دہی کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ پکڑے گئے جعلسازوں نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ گروہ چلانے والے اٹاوہ کے رہنے والے محمد شعیب اور محمد شھباز ہیں اور ان کی طرف سے مذکورہ انشورنس ایجنٹ کی فرضی شاخیں اٹاوہ، نوئڈا اور دہلی میں کھول رکھی ہیں جھاں سے لوگوں کو فون کر کے وہ زیادہ بونس اور سود کا لالچ دے کر مختلف بینکوں میں اپنے کھاتوں میں پیسہ جمع کراکر ٹھگی کرتے تھے ۔ مسٹر پاٹھک نے بتایا کہ اس کے علاوہ یہ لوگ روڈرس کار بریک ڈان سروس کے نام سے کمپنی کھول کر گاڑیوں کے انشورنس کا پیکیج دینے کے نام بھی ٹھگی کرنے لگے تھے ۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کی طرف سے ہزاروں لوگوں سے تقریباً 25 کروڑ روپے کی ٹھگی کی جا چکی ہے ۔ پکڑے گئے ٹھگوں سے گروہ کے دیگر ارکان کے بارے میں تفصیلی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے ۔
گرفتار تمام ملزمان کو لکھنؤ کے سائبر تھانے میں بند کرکے قانونی کارروائی کی جا رہی ہے ۔