نئی دہلی، 9 نومبر (یو این آئی) وزیراعظم نریندر مودی نے اجودھیا میں شری رام جنم بھومی پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ملک کے عوام سے امن ، ہم آہنگی اور یکجہتی برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کے مندر نے دہائیوں پرانے معاملے کا خیر سگالی پر مبنی حل دیا ہے۔
مسٹر مودی نے ٹوئیٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ’’ملک کی سپریم کورٹ نے اجودھیا پر اپنا فیصلہ سنادیا ہے۔ اس فیصلے کو کسی کی شکست یا جیت کے طور پر نہیں دیکھنا چاہیے۔ رام بھکت ہوں یا رحیم بھکت، یہ وقت ہم سبھی کے لئے بھارتی بھکتی کے جذبے کو مضبوط کرنے کا ہے۔ ملک کے عوام سے میری اپیل ہے کہ امن، ہم آہنگی اور یکجہتی بنائے رکھیں”۔
وزیراعظم نے کہا کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ کئی وجوہات سے اہم ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کسی تنازع کو حل کرنے میں قانونی طریقہ پر عمل کرنا کتنا اہم ہے۔ ہر فریق کو اپنی اپنی دلائل پیش کرنے کے لئے مناسب وقت اور موقع دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ انصاف کے مندر نے دہائیوں پرانے معاملے کو خیر سگالی طور پر حل کردیا ہے۔ یہ فیصلہ عدالتی طریقہ کار میں عوام کے یقین کو مزید مضبوط کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے ہزاروں سال پرانے بھائی چارے کے جذبے کے مطابق ہم 130 کروڑ ہندوستانیوں کو امن اور صبر کا ثبوت دینا ہے۔ ہندوستان کے پرامن بقائے باہمی کی وراثت کے جذبے کا ثبوت دینا ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے پانچ سو سال سے زیادہ پرانے اجودھیا رام جنم بھومی تنازعہ میں سنیچر کے روز متفقہ طور پر تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے مکمل 2.77 ایکڑ متنازعہ اراضی شری رام جنم بھومی نیاس کو سونپنے اور سنی وقف بورڈ کو مسجد کی تعمیر کےلئے اجودھیا میں ہی مناسب مقام پر پانچ ایکڑ زمین دینے کا فیصلہ سنایا۔