لکھنؤ۔انٹر میڈیٹ میں چلنے والی ہندی کی کتاب ہندی گورو (سامانیہ ) میں اسلام کے خلاف زہر افشانی پر آج راشٹریہ علماء کونسل نے حضرت گنج کوتوالی میں مصنف ڈاکٹررامیشور دیالو اگروال اور ہیرا لال جین سمیت پبلشر ودیا پرکاشن لمیٹیڈ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
راشٹریہ علماء کونسل نے گورنر بی ایل جوشی کو بھی عرضداشت دیتے ہوئے زہر افشانی کرنے اور اس میں تعاون دینے والے پبلشر کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے اشاعتی ادارہ پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ مادھیمک شکشا پریشد اترپردیش کے نصاب میں داخل اس کتاب کے صفحہ نمبر ۴۵۵ پر محاورات کے ضمن میں اسلام کے خلاف زہر افشانی کی گئی ہے۔ محاورہ نمبر ۱۵۴ ’گھر پھونک تماشا دیکھ‘ محاورہ کو جملے میں استعمال کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ’’ نوجوانوں کو دہشت گردی میں پھنسا کر اسلام گھر پھونک تماشا دیکھنے کی کہاوت کو سچ ثابت کر رہا ہے‘‘۔
راشٹریہ علماء کونسل کے میڈیا انچارج ڈاکٹر نظام الدین نے کہا کہ یہ جملہ متعصبانہ ذہنیت کے ساتھ اسلام اور مسلمانوں کے تئیں نفرت پھیلانے کیلئے لکھا گیا ہے جو سراسر غیر آئینی اور ایک بڑی مجرمانہ حرکت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ایک طرف جہاں معصوم طلباء و طالبات کے ذہن کو زہر آلود کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ ان میں نفرت پیدا ہو وہیں اس سے ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے ایک وفد کے ساتھ حضرت گنج کوتوالی میں مصنفین اور اشاعتی ادارہ کے خلاف رپورٹ درج کرائی ہے جبکہ گورنر اترپردیش کو سونپی گئی عرضداشت میں ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کتاب کے پبلشر ودیا پرکاشن لمیٹیڈ باغپت روڈ میرٹھ اور مصنف ڈاکٹر رامیشور دیال اگروال سابق صدر شعبہ ہندی میرٹھ کالج اور ہیرا لالو جین سابق لیکچرر جین انٹر کالج باغپت سمیت ترمیم کرنے والے سنتوش کمار اپادھیائے کے خلاف تعزیرات ہند کے تحت کارروائی کی جائے اور مذکورہ کتاب کی تمام کاپیوں کو ضبط کرتے ہوئے اشاعتی ادارہ پر پابندی لگائی جائے۔