نئی دہلی۔ ہندوستانی فٹ بال کیلئے مایوس کن اور ناکامیوں سے بھرے سال میں واحد کامیابی 2017کے انڈر 17فیفاورلڈ کپ کی میزبانی ملنا رہی۔ میدان پر یہ حالیہ برسوں میں ہندوستان کیلئے سب سے زیادہ خراب سال تھا۔ جس میں ٹیم سیف چمپئن شپ خطاب برقرار نہیں رکھ سکی جو دس میں سے چھ بار اس نے جیتا ہے۔ ہندوستان اے ایف سی چینل کپ کے آخری دور میں بھی نہیں پہنچ سکا۔ ہندوستان نے 2013میں چار بین الاقوامی دوستانہ میچ کھیلے جس میں سے دو ہارے اور ایک جیتا۔ جبکہ ایک ڈرا رہا ۔آئندہ سال کی شروعات میں آئی پی ایل کی طرز پر فٹ بال لیگ اب ستمبر 2014میں ہوگی۔ ٹیم کی کامیابیوں کے نام پر آل انڈیا فٹ بال ایسوسی ایشن کے پاس 2013میں فخر کرنے جیسا کچھ نہیں ہے لیکن انڈر 17عالمی کپ کی میزبانی ملنا ہندوستانی فٹ بال کی تاریخ کی کامیابی ہے۔ فیفا نے یہاں فٹ بال کی تشہیر کیلئے یہ فیصلہ لیا ہے۔ فیفا نے شروعات میں ہندوستان کی دعویداری مسترد کردی تھی اور حکومت سے مختلف مسائل پر بات کی ضمانت ملنے میں تاخیر کی وجہ سے آخری دستاویز بھی عین موقع پر جمع کئے جاسکے۔ میزبان ہونے کے ناتے ہندوستانی ٹیم چوبیس ممالک کے دس ٹورنامنٹ میں کھیلے گی۔ جو ملک کے چھ شہروں میں کھیلا جائے گا ۔ ہندوستانی فٹ بال کیلئے ایک اور کامیابی ڈین مارک کی سپر لیگ ٹیم ایف سی کا گول کیپر سبرا پال کے ساتھ معاہدہ بھی رہا۔ پال ایک جنوری سے چھ مہینے کیلئے ٹیم کے ساتھ کھیلے گے۔ وہ یورپ کی کسی ٹاپ ٹیم کے ساتھ جڑنے والے پہلے ہندوستانی فٹ بالر ہیں۔ سال کی شروعات پونے میں فروری میں فلسطین کے خلاف بین الاقوامی دوستانہ میچ سے ہوئی جس میں ہندوستان کو دو کے مقابلے چار گول سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ اے ایف سی چیلنج کپ کے کوالیفائنگ رائونڈ میں بھی ہندوستان کا مظاہرہ مایوس کن رہا ۔ کوچ ویم کوریمنس کی ہندوستانی ٹیم آخری گروپ میچ میں شکست کھا گئی تھی۔ مالدیپ میں اگلے سال ہونے والے فائنل دور میں جگہ نہیں بنا سکی۔ اس کے معنی ہیں کہ ہندوستان کو آسٹریلیا میں 2015میں ہونے والے اے ایف سی ایشین کپ میں جگہ نہیں ملے گی۔ ہندوستان نے 2008میں اپنی سرزمین پر اے ایف سی چیلنج کپ میں کامیابی حاصل کرکے 2011میں دوحہ میں اے ایف سی ایشین کپ کھیلا تھا۔ ہندوستان کو تزاکستان نے اپنی سرزمین پر تین صفر سے شکست دی تھی۔ ہندوستان نے فلپین کے خلاف بین الاقوامی دوستانہ میچ ایک ایک سے ڈرا کھیلاتھا اور نیپال کو دو صفر سے شکست دی تھی ۔ ہندوستان کیلئے سب سے خراب بات کٹھمنڈومیں سیف چمپئن شپ میں خطاب نہیں برقرار رکھ پانا رہا۔ ہندوستان کو لیکن اس مرتبہ گروپ مرحلے میں اسے نیپال نے دو کے مقابلے میں ایک سے اور فائنل میں افغانستان نے دو صفر سے شکست دی تھی۔ ہندوستانی ٹیم نے کوچ کی زیرنگرانی میں چھ فتح حاصل کی ہے۔