جکارتہ : انڈونیشیا کے پالیمبانگ شہر میں صبح سے مکمل سورج گرہن کا نظارہ دیکھنے کے لئے جمع ہزاروں لوگوں کو آج اس وقت گہری مایوسی ہوئی جب بادلوں نے عین موقع پر سورج کو ڈھک کر ان سے یہ موقع چھین لیا۔
انڈونیشیا کے صرف اسی شہر سے مکمل سورج گرہن کو دیکھا جا سکتا تھا۔
انڈونیشیا کے لوگوں کو 33 سال بعد مکمل سورج گرہن دیکھنے موقع ملا تھا اور اب اگلا موقع انہیں اگلے 33 سال بعد ہی ملے گا۔انڈونیشیا میں پچھلی بار مکمل سورج گرہن 1983 میں دیکھا گیا تھا۔ سورج گرہن مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بج کر 19 منٹ پر شروع ہوا ۔اس بار بادلوں کے چھا جانے سے سورج کا 88 فیصد حصہ ڈھک گیا اور لوگ باقی حصہ ہی دیکھ سکے ۔
انڈونیشیا میں مابا، ملاکو جزیرے پر تقریبا تین منٹ تک مکمل اندھیرا چھایا رہا۔ دیگر مقامات پر تقریبا دو منٹ تک اندھیرا رہا۔ انڈونیشیا میں سورج گرہن دیکھنے کے لئے کئی ہزار غیر ملکی سیاحوں پہنچے ہیں۔ علی الصبح تین بجے سے ہی لوگ وسطی جکارتہ میں واقع نگرانی مرکز میں پہنچنے لگے ۔نگرانی مرکز لوگوں کو سورج گرہن دیکھنے کے لئے مفت چشمہ دے رہا تھا۔ مرکز نے 4000 چشمیں تقسیم کئے لیکن لوگوں کی تعداد اتنی زیادہ تھی کہ بیشتر افرادکو خود ہی سورج گرہن دیکھنے کا انتظام کرنا پڑا۔ کچھ لوگ چپس کے پیکٹ کے پیچھے سے تو کچھ اپنے گھر سے لائے ایکس رے شیٹ سے سورج گرہن دیکھنے پہنچے تھے ۔
سماترا، بورنیو اور سلاواسی سے گزرتی 150 کلومیٹر کی پٹی پر آج صبح مکمل سورج گرہن کا نظارہ دیکھا گیا۔ سورج گرہن تقریبا چار گھنٹے کا رہا۔جنوبی شمالی چین، جنوب مشرقی ایشیا، ہوائی، الاسکا اور آسٹریلیا میں جزوی سورج گرہن رہا جبکہ انڈونیشیا اور وسطی بحر الکاہل میں مکمل سورج گرہن رہا۔
زمین اور سورج کے درمیان جب چاند گزر جاتا ہے تو سورج گرہن لگتا ہے ۔
ایسا سال میں دو بار ہوتا ہے لیکن مکمل سورج گرہن بہت کم ہی بار لگتا ہے . زیادہ تر سورج گرہن جزوی ہوتے ہیں لیکن جب چاند زمین کے بہت قریب ہوتا ہے تب سورج پر مکمل طور پر گرہن لگ جاتا ہے اور کرنوں کی محض ایک پتلی سی رنگ نظر آتی ہے ، جسے ‘کورونا’ کہا جاتا ہے ۔ آخری مکمل سورج گرہن مارچ 2015 میں نظر آیا تھا۔
ناسا کے مطابق اگلا سورج گرہن اگست 2017 میں لگے گا اور اسے امریکہ میں دیکھا جا سکے گا.