لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہریار خان نے ہندوستان کو متحدہ عرب امارات میں باہمی سیریز کھیلنے پر قائل کرنے کی ایک اور کوشش کیلئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے صدر ظہیر عباس سے ملاقات کی۔
جمعہ کو قذافی سٹیڈیم میں ہونے والی اس تفصیلی ملاقات میں شہریار نے ظہیر سے درخواست کی کہ وہ ہفتہ سے شروع ہونے والے اپنے دورہ ہندوستان کے دوران بی سی سی آئی حکام کو دسمبر میں باہمی سیریز کھیلنے پر قائل کرنے کی کوشش کریں۔
پی سی بی چیئرمین نے ڈان سے گفتگو میں بتایا کہ ملاقات میں سیریز ممکن بنانے کی کوششوں پر غور کیا گیا۔
’میں نے ظہیر سے کہا کہ وہ بطور آئی سی سی صدر اپنا اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے دونوں ملکوں میں کرکٹ کی تشہیر کیلئے اس سیریز کو ممکن بنانے کی کوشش کریں‘۔
’مجھے امید ہے کہ سیریز بحال کرنے میں ظہیر کا کردار بہت موثر ہو گا‘۔
یاد رہے کہ2006-2003 تک جاری رہنے والے شہریار کے آخری دور میں متعدد انڈو-پاک سیریز منعقد ہوئی تھیں۔
تاہم ، ان کے رخصت ہونے کے بعد پی سی بی چیئرمین رہنے والے ڈاکٹر نسیم اشرف، اعجاز بٹ، ذکا اشرف اور نجم سیٹھی دونوں ملکوں میں کرکٹ تعلقات بحال کرنے میں ناکام رہے تھے۔
ذکا کے دور میں پاکستان نے 2013 میں انڈیا کا دورہ کرتے ہوئے تین ون ڈے اور دو ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے تاہم اس دورے میں کوئی ٹیسٹ نہیں کھیلا جا سکا۔
ادھر، ایک اہم پیش رفت میں آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن نے جمعرات کو انڈو-پاک سیریز کی اہمیت کو تسلیم کیا۔
اس بیان کے بعد پی سی بی میں نئی امید پیدا ہوئی اور غالباً جمعہ کو شہریار-ظہیر ملاقات کا محرک بھی یہی بیان ہے۔
رچرڈسن نے ایک انڈین روزنامہ سے گفتو میں کہا تھا کہ ’ایک مرتبہ سیکیورٹی کے معاملے طے پا جائیں ، جس پر دونوں ملک مطمئن ہوں تو بلا شبہ انڈیا-پاکستان سیریز سے ٹیسٹ کرکٹ کو تقویت ملے گی‘۔
انڈیا کے خلاف سیریز مالی لحاظ سے بھی پاکستان کیلئے انتہائی اہم ہے کیونکہ اس سیریز سے پانچ کروڑ امریکی ڈالرز کی آمدنی متوقع ہے۔