واشنگٹن، 8 جنوری (رائٹر) صدر بارک اوباما خفیہ افسروں اور کانگریس کے لیڈروں سے اس بات پر تبادلہ خیال کریں گے کہ قومی سلامتی ایجنسی کی مخبری کو کس حد تک قابو میں کیا جائے۔امریکہ کو قومی سلامتی ایجنسی کی جاسوسی کی حد کا جائزہ خفیہ ایجنٹ ایڈورڈ اسنوڈن کے انکشافات کے بعد کرنی پڑ رہی ہے جس پر امریکہ کی کئی ممالک میں مذمت کی گئی تھی اور جرمنی جیسے ممالک سے اس کے تعلقات کشیدہ ہونے کا امکان پیدا ہوگیا تھا۔صدر اوباما جاسوسوں کے نظام کے جائزہ کے اب آخری مرحلے میں ہے اور انہوں نے کسی نتیجہ پر پہنچنے سے پہلے اب خود خفیہ افسروں اور امریکی کانگریس کے لیڈروں کے ساتھ صلاح و مشورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔مسٹر اوباما اس ماہ کے آخر تک خفیہ نظام میں کئی اصلاحات کرنے والے ہیں جس میں یہ بھی شامل ہے کہ قومی سلامتی ایجنسی کو کس طرح کام کرنا چاہئے۔