سنہ 2011 میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر اوباما کو امریکہ میں ان کی پیدائش سے متعلق چیلنج کیا تھا
امریکہ میں ریپبلکن پارٹی کا صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل ارب پتی تاجر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی صدر براک اوباما کا دفاع کرنا ان کا کام نہیں ہے۔
ٹرمپ پر ان کے دیگر ریپبلکن ساتھیوں کی جانب سے اس بات پر تنقید کی جا رہی ہے کہ انھوں نے اپنے اس حمایتی کی بات کو آخر غلط کیوں نہیں ٹھہرایا جس نے کہا تھا کہ موجودہ امریکی صدر ایک مسلمان تھے اور وہ امریکی بھی نہیں ہیں۔
سنیچر کو ٹوئٹر پر اپنے پیغامات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اوباما کا دفاع ان کی ذمہ داری نہیں اور اگر ایسی صورتحال صدر اوباما کے ساتھ پیش آئے تو ’ممکن ہی نہیں‘ کہ وہ ان (ٹرمپ) کا دفاع کریں گے۔
ٹرمپ نے یہ بھی لکھا کہ ’کیا یہ میری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ جب بھی کوئی فرد صدر کے بارے میں بری یا متنازع بات کرے تو میں ان کا دفاع کروں؟ میں ایسا نہیں سمجھتا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر میرے بارے میں صدر سے کوئی بری یا متنازع بات کی جائے تو کیا آپ کے خیال میں وہ میرا دفاع کریں گے؟ یہ ناممکن ہے۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ اپنے مذکورہ حمایتی کو روکتے تو ان پر اظہارِ رائے کی آزادی میں خلل ڈالنے کا الزام لگا دیا جاتا۔
جمعرات کی شب نیو ہیمشائر میں ان کی ریلی میں شامل ایک شخص نے ڈونلڈ سے سوال پوچھتے ہوئے کہا تھا کہ صدر اوباما تو مسلمان تھے ’وہ تو امریکی بھی نہیں ہیں۔‘
مذکورہ شخص نے مزید کہا ’اس ملک میں ایک مسئلہ ہے۔۔۔۔ جسے مسلمان کہا جاتا ہے۔‘
اس بات کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ہنس کر ٹال دیا تھا اور اس بیان پر نہ تو اپنے حامی کو تنبیہ کی نہ ہی اس کی تصحیح کی۔